لاہور( نیوز ڈیسک )پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سنٹرل پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضیٰ نے پنجاب حکومت کی طرف سے لاہور اور گردونواح کو متاثر کرنے والے شدید سموگ کے بحران سے نمٹنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
مرتضیٰ نے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں بالکل اسی طرح ناکام رہے ہیں جس طرح انہوں نے سیاسی چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے۔ایک تین سالہ بچی کے کیس کو اجاگر کرتے ہوئے جس نے حال ہی میں سموگ سے متعلق صحت کے مسائل پر عدالتوں سے رجوع کیا، مرتضیٰ نے صحت عامہ سے نمٹنے کے لیے حکومت کے عزم پر سوال اٹھایا، خاص طور پر وزیر اعلیٰ کے جنیوا کے حالیہ دورے کے حوالے سے۔
انہوں نے دلیل دی کہ حکومت کا عارضی حل پر انحصار، جیسے کہ اسکولوں اور موٹر ویز کو بند کرنا، سموگ سے لاحق خطرے کو ختم نہیں کرے گا۔مرتضیٰ نے سفارتی کوششوں میں تاخیر پر بھی سوال اٹھایا، پوچھا کہ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے سفارتی خط کا کیا ہوا، جس میں سموگ کو کم کرنے کے لیے مشترکہ کارروائی کی تجویز دی گئی تھی۔
مزید برآں، انہوں نے مصنوعی بارش کے منصوبوں کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ناقابل عمل قرار دیا۔پی پی پی رہنما نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اور طویل المدتی اقدامات اٹھائے اور اس بڑھتے ہوئے بحران کے تناظر میں صحت عامہ کو ترجیح دے۔
مزید پڑھیں: ورلڈ انسوکر چیمپئن شپ جیتنے والے محمد آصف وطن واپس پہنچ گئے، کوئی حکومتی نمائندہ استقبال کیلئے موجود نہ تھا