لاہور ( اے بی این نیوز )پنجاب حکومت نے اسموگ کے خطرناک بحران کے درمیان پارکوں، چڑیا گھروں، عجائب گھروں اور کھیلوں کی سہولیات میں عوام کے داخلے پر عارضی پابندی کا اعلان کردیا۔
محکمہ تحفظ ماحول کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی 17 نومبر تک نافذ العمل رہے گی۔لاہور ہائیکورٹ نے سموگ سے نمٹنے کے لیے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا حکم دے دیا۔
سموگ کے باعث پنجاب کے پارکوں پر پابندی کا اطلاق گوجرانوالہ، لاہور، ملتان اور فیصل آباد سمیت بڑے ڈویژنوں میں ہوتا ہے۔حکام نے یہ اقدامات خطے میں بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار کے درمیان صحت عامہ کے تحفظ کے لیے کیے ہیں۔
احکامات کی خلاف ورزی کی کوشش کرنے والوں کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 کے تحت سزا دی جائے گی۔مزید برآں، حکومت نے صوبے بھر کے سکولوں میں تمام سرگرمیاں فوری طور پر معطل کرنے کا حکم بھی دیا ہے، جس کے بعد صوبے بھر کے اہم ڈویژنوں میں ہائیر سیکنڈری سطح تک کے تمام سکولوں کو خطرناک سموگ کی سطح کی وجہ سے بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
جن سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں والدین اور اساتذہ کی ملاقاتیں، اسکول کے دورے، کھیلوں کی سرگرمیاں اور اسکول کے دیگر اجتماعات یا کیمپس میں ہونے والے واقعات شامل ہیں۔
صوبائی دارالحکومت میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) آج (جمعہ) سب سے زیادہ آلودہ شہروں کی IQAir کی ریئل ٹائم فہرست میں 860 تک پہنچ گیا، جو بعد میں دوپہر 1 بجے تک کم ہو کر 569 تک پہنچ گیا لیکن خطرناک زون میں ٹھیک رہا۔پنجاب کے دارالحکومت میں اسموگ کی بڑھتی ہوئی سطح سے زندگی بدستور متاثر ہے، ہوا کا معیار صحت مند سطح سے اوپر منڈلا رہا ہے۔
مزید پڑھیں :آئی ایم ایف نے پاکستان سے انتہائی تکلیف دہ فیصلے کرانے کا اعتراف کر لیا