اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا نادر شاہی حکم، ایک ماہ سے خیبر پختونخواہ ہاؤس اسلام آباد بند، اسلام آباد ہاوس میں کسی بھی سرکاری اہلکار اور حکومتی نمائندوں کو کمرے الاٹ نہیں کئے جا رہے ۔
زرائع کے مطابق خیبر پختونخوا ہاؤس بند ہونے کے باعث سرکاری اہلکار ہوٹلوں میں ٹھہرنے پر مجبور ہوگئے ۔ جبکہ سرکاری اہلکار ہوٹلوں میں ٹھہرنے سے ان کے ٹی اے ڈی اے کے بل بھی قومی خزانے پر بھاری پڑنے لگے۔
زرائع کے مطابق خیبر پختونخواہ ہاؤس بند ہونے سے ہاؤس کی اپنی آمدن بھی ختم ہوکررہ گئی ۔زرائع کے مطابق خیبر پختونخواہ ہاؤس میں کل 75 کمرے ہر کمرہ کا کرایہ 5500 روپے وصول کیا جاتا تھا ۔
زرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین نے 4 اکتوبر کے بعد ہاؤس کو تا حکم ثانی بند کر دیا ۔ خیبرپختونخواہاؤس اسلام آباد بند ہونے سے روزانہ 4 لاکھ بارہ ہزار روپے کا نقصان ہونے لگا ۔زرائع ہاؤس کی بندش سے اب تک 1 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔
چھاپہ مارنے پر شادی ہال کے عملے نے ایف بی آر ٹیم کو یرغمال بنا لیا