اسلام آباد ( اے بی این نیوز )،مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اس طرح کی ترامیم جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہوں گی ۔ اداروں کو بے تحاشہ اختیارات دیئے جارہے ہیں جس کا نقصان ہوگا۔
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی قوانین میں ایسی ترامیم سے بازرہیں۔ اداروں کو وہ اختیارات دیئے جارہے ہیں جس کا ذمہ داریوں سے تعلق نہیں۔ تلخیوں کو دور کرکے اچھے ماحول کی طرف جانے کی کوشش کررہے ہیں۔پی ٹی آئی کے ساتھ تلخیاں دور کرکے صورتحال نارمل کررہے ہیں۔
سیاسی پارٹیوں میں روابط جمہوریت کا حسن ہوتاہے۔ عوام فلسطینی عوام کی مالی معاونت کیلئے آگے بڑھیں۔ عوام فلسطینی عوام کی مالی معاونت کیلئے آگے بڑھیں۔ مغربی ممالک اسرائیل کی پشت پناہی کررہے ہیں ۔
حکومت نئی قانون سازی کی طرف جارہی ہے۔ حکومت انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔ 26ویں آئینی ترمیم پر مجلس شوریٰ نے اطمینان کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں :معصوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حالت بتاتی ہےابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے،آرمی چیف