فیصل آباد ( اے بی این نیوز )نو مئی مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی انسداد دہشت گردی عدالت پیشی۔ زرتاج گل اور زین قریشی عدالت پیش ہوئے، سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔
زرتاج گل نے عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ
کورٹ ٹرائل میں آج پہلی پیشی ہوئی اور تاریخ ملی ہے۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں کوئی دہشتگرد پیش نہیں ہوتا۔ البتہ پی ٹی آئی قیادت و کارکن پیش ہو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی ورکرز کو دہشتگرد بنا کر پیش کیا جاتا ہے صرف اس لئے کہ بانی پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ دیں۔
چار روز قبل بانی پی ٹی آئی نے خود میرا نام ملاقات کیلئے دیا۔ چار گھنٹے طویل انتظار کے بعد ملاقات نہیں کرائی۔ جیل میں ان سےغیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔
انتظار پنجو تھا کے ہاتھ پیر باندھ کر ویڈیو جاری کرنا انسانیت کی تذلیل ہے۔
عوام اور ورکرز کو تکلیف دیتے ہیں، وکلا ججز خواتین سب ان کی زد میں ہیں۔ شہباز شریف نے خود اعتراف کیا تھا کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔ اب انہوں نے گھر کا سامان بیچنا شروع کر دیا ہے۔
نواز شریف کے منہ سے نکل گیا کہ پی آئی اے کو بھی ذاتی ملکیت بنانا چاہتے ہیں۔
مہر شرافت علی سے ہارنے والی چٹی انپڑھی ٹک ٹاک وزیر اعلی اور ان سے ایک بھی ڈھنگ کا ہسپتال نہیں بنا۔ یہ صرف سیٹوں پر بیٹھنے آتے ہیں، باقی سب کچھ انکا ملک سے باہر ہے۔
26 ویں غیر آئینی ترمیم کر کے شب خون مارا گیا۔
مزید پڑھیں :کے الیکٹرک نے صارفین پر ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا مزید بوجھ ڈال دیا