اسلام آباد ( اے بی این نیوز )فواد چودھری نے کہا ہے کہ میں نے جنرل فیض اورعمران خان سے کہا کہ نوازشریف کو باہر نہ بھیجیں۔ ذاتی طور مریم نواز کو جیل بھیجنے کا بھی مخالف تھا۔
جنرل باجوہ کو بتایا جاتا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت غیر مقبول ہوچکی ہے۔
اگر آپ اگلی توسیع مسلم لیگ ن سے لیں گے تو مقبول رہیں گے۔ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ لگانے کا مقصد یہ تھا کہ وہ خود کوئی فیصلہ نہ کرسکیں۔ عدم اعتماد کے وقت اسمبلی تحلیل کرنے کا منصوبہ صرف4لوگوں کو پتہ تھا۔
عدم اعتماد سے پہلےعمران خان کی جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی۔ جنرل باجوہ نےعمران خان سے کہا ہم انتظام کرلیں گے۔ میں نے حماد اظہر سے کہا ہم الیکشن ہار جائیں گے۔
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی الیکشن کروانے پر متفق تھے۔
شرط یہ تھی کہ جسٹس بندیال کی ریٹائرمنٹ کے 10دن بعد الیکشن کرائے جائیں۔
مزید پڑھیں :سیاحتی مقام جھیل سیف الملوک میں کشتی الٹ گئی، ملاح کو پولیس نے گرفتار کرلیا