لاہور (نیوزڈیسک) لاہوراسموگ شہریوں کیلئے وبال جان بن گئی۔ ایئر کوالٹی انڈیکس میں خطرناک حد تک اضافہ ، دھواں دینے والی گاڑیوں کو مستقل بند کرنا شروع کر دیا۔ذرائع کے مطابق لاہور میں اسموگ پانچواں سیزن بن گیا ۔
تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود سموگ کی شدت میں کمی نہیں آئی جس کی بڑی وجہ ساڑھے 13 لاکھ موٹر سائیکلیں اور 16 لاکھ گاڑیاں ہیں جنکی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہورہا ہے ۔
دھواں دینے والی گاڑیاں بند کرنے کے احکامات پر شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔شہر کی سڑکوں پر دھواں چھوڑتی گاڑیاں، موٹر سائیکلیں رکشے رواں دواں جس سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جبکہ شہری اسموگ کا باعث بنے والی گاڑیوں کے انجن ٹھیک کرنے کو تیار نہیں۔
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کمرشل گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنے سے بہتری کی فضاء پیدا ہو رہی ہے۔ترجمان محکمہ تحفظ ماحولیات نے کہا ہے کہ ہوا میں نمی کا تناسب بڑھنے کے باعث انڈیکس چند روز زیادہ ہوگا، شہری غیرضروری سفر سے گریز کریں۔
محکمہ تحفظ ماحول نے بھی گزشتہ 28 دن میں اڑھائی ہزار سے زائد دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، 469 فیکٹریوں کو بند کیا اور بھٹے مسمارکیے۔۔ قوانین کی خلاف ورزیوں پر 318 ایف آئی آرز درج ہوئیں جبکہ فصلوں کو آگ لگانے والے کسانوں کی گرفتاریاں اور جرمانے بھی جاری ہیں۔
سیکرٹری تحفظ ماحول پنجاب نے کہا کہ خطے میں ماحولیاتی توازن کیلئے ضروری ہے کہ بھارت بھی اپنے علاقوں میں اسموگ کے محرکات پر قابو پانے کیلئے عملی اقدامات کرے۔
صدر پاکستان آصف علی زرداری کو چھ ممالک کے سفیروں نے سفارتی اسناد پیش کردیں