اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستانی حکام نے 4000 شہریوں کے پاسپورٹ بلاک کر د یئے جنہیں سعودی عرب میں بھیک مانگنے اور دیگر سنگین جرائم میں حراست میں لیا گیا تھا۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب میں حراست میں لئے گئے افراد میں سے 60 فیصد کا تعلق پنجاب اور خیبرپختونخواہ سے ہے
یہ پاسپورٹ اگلے سات سال تک بلاک رہیں گے، اور حکام مبینہ طور پر حراست میں لئے گئے افراد کی وطن واپسی کی کیلئے ہنگامی سفری دستاویزات جاری کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ مملکت سے جلاوطنی کے بعد ان افراد کو وطن میں تحویل میں لے کر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد مبینہ طور پر حج یا عمرہ کی آڑ میں صرف بھیک مانگنے کے لیے بیرون ملک خاص طور پر سعودی عرب کا سفر کرتی ہے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سعودی عرب جانے کی کوشش کرنے والے مبینہ بھکاریوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
حکومت کے اقدامات بیرون ملک پاکستانی شہریوں میں انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں کے بارے میں جاری خدشات کو اجاگر کرتے ہیں۔
گلگت سے راولپنڈی آنیوالی کوسٹر ہزارہ موٹروے پر حادثے کا شکار، 2 افراد جاں بحق، 21 زخمی