سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عمران خان کی جیل میں ملاقاتوں پر پابندی ختم ہو گئی ہے، جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ انہیں ریلیف دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس ریلیف کے پیچھے عمران خان کی سابقہ اہلیہ اور زیک گولڈ اسمتھ کا ہاتھ ہے، جو اسرائیلی لابی کے ذریعے کام کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اسرائیلی لابی، خاص طور پر گولڈ اسمتھ فیملی، عمران خان کے حق میں سرگرم عمل ہے اور حال ہی میں امریکی قانون دانوں نے بھی ان کے حق میں دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے ماضی میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کیا، لیکن اب وہ انہی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں جن پر انہوں نے سازش کا الزام عائد کیا تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کبھی نہیں چاہتی کہ کسی کی ماں، بہن یا بیٹی جیل جائے، حالانکہ عمران خان نے اپنے دور میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو جیل میں بھیجا۔ میمن نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ کسی کی فیملی کے ساتھ ایسا ہو۔
علاوہ ازیں، شرجیل میمن نے یہ بھی بیان کیا کہ اسرائیل، جو فلسطین اور دیگر ممالک پر حملے کر رہا ہے، اب عمران خان کی مدد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام صورت حال ڈاکٹر اسرار احمد کے الفاظ کی تصدیق کرتی ہے کہ عمران خان کو اسرائیلی لابی کے ذریعے مسلط کیا گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کے جارحانہ موقف کے حوالے سے میمن نے کہا کہ وہ ہمیشہ بات چیت کے لیے دروازے کھلے رکھتے ہیں، اور مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں۔