اسلام آباد ( اے بی این نیوز )13 رکنی سپریم جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے گا۔ کمیشن میں چیف جسٹس۔ سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین جج ۔ آئینی بنچز کا ایک سینئر ترین جج شامل ہوں گے۔ وفاقی وزیر قانون۔ اٹارنی جنرل اور پاکستان بار کونسل کا نامزد وکیل کمیشن کا حصہ ہوں گے۔ قومی اسمبلی اور اور سینیٹ کے دو دو ارکان بھی کمیشن کا حصہ ہونگے ۔ ایک خاتون یا غیر مسلم جو سینیٹ کا ٹیکنوکریٹ بننے کا اہل ہو لیکن پارلیمنٹ کا رکن نہ ہو۔
جوڈیشل کمیشن کا رکن ہو گا۔ اس رکن کو سپیکر قومی اسمبلی دو سال کے لئے جوڈیشل کمیشن کا رکن نامزد کرے گا۔ جوڈیشل کمیشن آئینی بنچز کے ججوں اور مدت کا تعین کرے گا۔ ۔ ہائی کورٹ میں بھی آئینی بنچز بنائے جائیں گے۔
آئینی بنچز کا سینئر ترین جج ان بنچز کا سربراہ ہو گا۔ ہائی کورٹ میں دائر آئینی درخواستوں کی سماعت صرف آئینی بنچز کریں گے۔ آئینی بنچز کے سامنے کیسز لگانے کا فیصلہ آئینی بنچز کا سربراہ اور دو سینئر ترین ججوں کی کمیٹی کرے گی۔ ہائیکورٹ میں زیر سماعت تمام آئینی درخواستیں اور اپیلیں آئینی ترمیم کے بعد آئینی بنچز کا منتقل ہو جائیں گی۔
مزید پڑھیں :لیٹ فائلرز، نان فائلرز کی کیٹیگریز ختم کرنے کیلئے نیا قانون تیار