اہم خبریں

آئین کی بالادستی چاہتے ہیں،100سال بھی جیل میں رہنا پڑا تو رہونگا،عمران خان

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   ) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان کی صحت بالکل ٹھیک ہے وہ ہائی سپرٹ میں ہیں عمران خان نے اپنے بہنوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ میں اور میرے خاندان نے ہمیشہ جمہوریت کے لیے قربانی دی ہے انہوں نے کہا اس کوشش میں میں میرا خاندان اور پورا ملک میرے ساتھ ہے ۔

عمران خان سے ملاقات کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ عمران خان بالکل صحت مند ہیں پانچ دن تک عمران خان کی سیل میں بجلی نہیں تھی عمران خان نے دو ہفتے تک کوئی ایکسرسائز نہیں کی جس حال میں عمران خان کو رکھا گیا ہے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر آیا اور عمران خان کی صحت کا اس نے چیک اپ کیا عمران خان آئین کی بالادستی کو سر فہرست رکھتے ہیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عمران خان کے حقوق کا پاس رکھا جائے انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے اس بیان پر قائم ہیں کہ اگر انہیں سو سال تک جیل میں رہنا پڑا تو وہ رہیں گے۔
وہ صرف اور صرف آئین کی بالادستی چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ہماری 45 منٹ ملاقات ہوئی لیکن ہماری مشاورت مکمل نہیں ہوئی عمران خان نے ہدایت کی کہ مولانا فضل الرحمن سے رابطہ رکھا جائے انہوں نے چار نام عمر ایوب شبلی فراز احمد بچر اور علی امین گنڈاپور سے حوالے سے کہا کہ یہ لوگ چاروں لوگ میرے ساتھ مشاورت کے لیے آئیں ۔

ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا بھرپور اور جو رائے ہے جو ہمارے احکامات جو ہمارے معاملات ہیں وہ عوام تک پہنچ سکیں انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ہم حتمی رائے تک پہنچ رہا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان سے ہم اپنی جو ہے رابطے جاری رکھیں گے۔
عمران خان نےکہاآئین کی بالادستی کیلئےکھڑارہوں گا۔عمران خان نے کہا خود پر ظلم برداشت کرلوں گا سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کےحقوق کاخیال رکھاجائے۔
ہم عمران خان کےساتھ ہونیوالی زیادتیوں کی مذمت کرتے ہیں۔
عمران خان نےکہامیراپوراخاندان جدوجہدجاری رکھےگا۔ عمران خان نے کہا ہم ملک کیلئے قربانیاں دیں گے۔ عمران خان نےکہا27سال آئین کی بالادستی کیلئےجدوجہدکی،۔
مولانافضل الرحمان سےہونیوالی ملاقات سےبھی بانی کوآگاہ کیا۔
ہماری بانی پی ٹی آئی سے مشاورت مکمل نہیں ہوسکی۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا سنجیدہ معاملہ ہے مولانا سے مشاورت جاری رکھیں گے۔ پیر کو ہم دوبارہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کریں گے۔
مولانا کو واضح کیا بانی کی پوزیشن آنے تک ووٹ نہیں دے سکتے۔ مولانا نے ہمارے ساتھ اتفاق کیا تھا جو بھی ترمیم آئیں گی ہم ساتھ چلیں گے۔ جب آپ نے ترمیم کرنی ہے تو نمبرزپورے ہونے چاہئیں۔ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں :اختر مینگل غلط بیانی اور مبالغہ آرائی سے کام لے رہے ہیں،حکومتی و سکیورٹی ذرائع کا رد عمل

متعلقہ خبریں