اہم خبریں

لاہور کالج ریپ واقعہ ، احتجاج راولپنڈی اسلام آباد پہنچ گیا، طلباءکا پولیس سے تصادم

راولپنڈی (نیوز ڈیسک ) راولپنڈی کے گیریژن شہر میں کشیدگی بڑھ گئی جہاں لاہور کے ایک کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے کی اطلاعات پر طلباء نے احتجاج کیا۔مقامی میڈیا کی جانب سے شیئر کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھیڑ کو منتشر کرنے کی کوشش کے دوران پتھراؤ کیا۔

دریں اثناء طلباء نے قائد کیمپس اسلام آباد کی عمارت کو آگ لگا دی ، پروفیسر حسن کے مطابق طلباء کی جانب سے کالج کی گاڑیاں اور شیشے توڑ دئیے گئے ،طلباء نےمیل اور فی میل ٹیچرز اور عملے کو یرغمال بنا لیا ہے،
کالج کے ٹیچر ذیشان نے بتایا کہ طلباء عمارت کے اندر داخل ہورہے ہیں، پولیس روکنے میں ناکام ہے، ہم سب عمارت میں چھپے ہوئے ہیں ہماری جان کو خطرہ ہے، طلباء مسلسل پتھراو کر رہے ہیں عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔

بتایا گیا ہے کہ طلباء نے ہاسٹل کے کمروں میں توڑ پھوڑ کی اور فرنیچر اور دیگر اشیاء کو آگ لگا دی۔پنجاب میں بدامنی کیمپس میں جنسی زیادتی کے دعووں کے بعد ہے، جس سے طلباء اور کارکنوں میں غم و غصہ پھیل رہا ہے۔ جہاں کالج انتظامیہ اور پنجاب حکومت نے حملہ کے کسی بھی واقعے کی تردید کی ہے، وہیں نوجوان خاتون کے والدین نے بھی ان دعوؤں کی تردید کی، جس سے الجھن اور جذبات میں اضافہ ہوا۔صورتحال بدستور کشیدہ ہے کیونکہ طلباء احتساب اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے الزامات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حکام پرامن رہنے کی تاکید کر رہے ہیں کیونکہ وہ بڑھتی ہوئی بدامنی اور کمیونٹی کی جانب سے تعلیمی کیمپس میں حفاظت کے مطالبے پر تشریف لے جاتے ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور کالج میں طالبہ کے ساتھ زیادتی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الزامات جھوٹے ہیں۔ ایک تحقیقات نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ لڑکی کو دعوے کے سامنے آنے سے پہلے ہی گرنے کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ نے احتجاج پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی پر ایک گمراہ کن مہم چلانے کا الزام لگایا، خاص طور پر ایس سی او سربراہی اجلاس کے دوران۔ انہوں نے غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ لڑکی سیاسی جوڑ توڑ کا شکار ہوئی ہے۔بدھ کو گجرات شہر کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ کالجز احتجاج کے درمیان بند کر دیے گئے۔ ڈی سی نے ایک نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ تمام تعلیمی ادارے 17 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک بند رہیں گے۔

متعلقہ خبریں