وکلا نے 26 ویں مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف ملک بھر میں تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ آل پاکستان وکلاء کنونشن میں سینئر وکلا نے اس ترمیم کو عدلیہ کی آزادی پر خطرہ قرار دیا۔
منیر اے ملک نے بیان دیا کہ یہ ترمیم نہ صرف عدلیہ کی خودمختاری کو نقصان پہنچائے گی بلکہ وکالت کے پیشے کو بھی بے معنی بنا دے گی۔ حامد خان نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کوئی بنیادی مسئلہ موجود ہے تو اسے درست کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے، نہ کہ پورے نظام کو منہدم کر دیا جائے۔
وکلا نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پارلیمانی کمیٹی مسودہ پیش کرنے سے قبل تمام بار ایسوسی ایشنز سے مشورہ کرے۔ اگر یہ ترمیم منظور ہوئی تو اس سے وکالت کی آزادی متاثر ہوگی، جس کی وکلا شدید مخالفت کریں گے۔
بھارت اور امریکا کے درمیان 32ہزار کروڑ روپے مالیت کا فوجی معاہدہ طے پاگیا