اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور پر بانی پی ٹی آئی کی خاموشی کسی وجہ سے ہے۔ علی امین گنڈا پور کا معاملہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ سے بھی آگے جاچکا ہے۔
علی امین گنڈا پور کو بانی پی ٹی آئی نے برے وقت کیلئے رکھا ہوا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کبھی گرمی اور کبھی نرمی کی پالیسی پر چل رہے ہیں۔ رؤف حسن نے سچ بولا اس لیے اس کو پارٹی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
علی امین گنڈا پور کے غائب ہونے کا سکرپٹ پہلے سے طے شدہ تھا۔
بڑھکیں مارنے والے شخص کو ہمیشہ مشکوک نظر سے دیکھنا چاہیے۔ علی امین گنڈا پور کی کہانی ان کے ایکشنز سے مطابقت نہیں رکھتی۔ علی امین گنڈا پور کیلئے کمپرومائز ڈلفظ بھی محتاط انداز میں استعمال کروں گا۔
علی امین سب کام کرکے پھر پردہ ڈالنے کی بھی کوشش کررہے ہیں۔
مصلحت اور مزاحمت کی سیاست ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔ بانی پی ٹی آئی نے چندے کا پیسہ7.5ملین ڈالر ڈبو دیا میں نے مقدمہ کررکھا ہے۔ آج تک اس مقدمے کا فیصلہ نہیں ہوا ہر بار یہ نئی درخواست دے دیتے ہیں۔
ایس سی او کو آئینی عدالت کے معاملے سے لنک کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کی تاریخ تو پہلے سے طے ہے۔ آئینی ترامیم کے معاملے پر پی ٹی آئی کی احتجاجی کال ناکام ہوچکی ہے۔
مجھے نہیں معلوم آئینی ترامیم کب پیش ہوں گی۔ آئینی عدالت سمیت 3ترامیم لا رہے ہیں۔ تینوں ترامیم چارٹر آف ڈیمو کریسی کا حصہ ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور فضل الرحمان کے بھی چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط ہیں۔
بھرپور خواہش ہے مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ ہوں۔ حکومت ہر حال میں آئینی ترمیم لے کر آئے گی۔آئینی عدالت سے متعلق ترامیم 2008 سے کرنا چاہ رہے تھے مگر نہ ہوسکی۔