اہم خبریں

پاکستان کے 27.2 فیصد انڈسٹریل سسٹمز کو سائبر حملوں کا سامنا،کیسپرسکی رپورٹ

اسلام آباد (  اے بی این نیوز     ) 2024 کی دوسری سہ ماہی میں سائبر سیکیورٹی لینڈ سکیپ فار انڈسٹریل کنٹرول سسٹمز (ICS) کے بارے میں کیسپرسکی کی رپورٹ میں پچھلی سہ ماہی کے مقابلے تاوان کی غرض سے کیے گئے سائبر حملوں میں 20% اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ دنیا بھر میں بنیادی ڈھانچے کے اہم شعبوں کے لیے بڑھتے ہوئے خطرے کی نشاندہی کرتی ہے، جس میں جاسوسی اور تاوان کی غرض سے ہونے والے سائبر حملیوں سے سب سے زیادہ اہم خطرات لاحق ہیں۔

کاسپرسکی سیکیورٹی نیٹ ورک کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ عالمی سطح پر 23.5 فیصد انڈسٹریل کنٹرول کمپیوٹرز کو کی دوسری سہ ماہی میں سائبر خطرات کا سامنا کرنا پڑا۔ افریقہ میں یہ سسٹمز سب سے زیادہ 30 فیصد کمپیوٹرز پر حملہ ہوا، جبکہ پاکستان میں یہ تعداد 27.2 فیصد ہے۔مالی فائدے کی غرض سے کیے جانے والے سائبر حملوں کی سرگرمی میں اضافہ ہوا، رینسم ویئر سے متاثر ہونے والے انڈسٹریل کنٹرول سسٹمز کے کمپیوٹرز کی فیصد میں گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 1.2 گنا اضافہ ہوا۔ کاسپرسکی کی رپورٹ اسکرپٹس اور فشنگ پیجز کے ساتھ ساتھ بیک ڈور، کی لاگرز اور ٹروجن سمیت اسپائی ویئر کی مسلسل نمائش پر بھی روشنی ڈالتی ہے، جو اکثر ڈیٹا چوری اور رینسم ویئر جیسے مزید حملوں کو قابل بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ کاسپرسکی کی آئی سی ایس سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کے سربراہ، ایوگینی گونچاروف کہتے ہیں، ‘

‘ہمارے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ آپریشنل ٹیکنالوجی (OT) کمپیوٹرز پر حملوں کی مجموعی تعداد تھوڑی کم ہے، لیکنجاسوسی اور تاوان کی غرض سے ہونے والے حملوں میں اضافہ تشویشناک ہے۔” ”زیادہ اثر والے میلویئر جیسے رینسم ویئر کسی بھی صنعت میں اہم کاموں میں خلل ڈال سکتا ہے۔ فشنگ پیجز اور اسپائی ویئر کا استعمال اکثر کارپوریٹ ڈیٹا کو چرانے کے لیے کیا جاتا ہے

اور یا تو انہیں ہدف کے انفراسٹرکچر میں مزید پھیلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یا رینسم ویئر گینگز، ہیکٹیوسٹ اور اے پی ٹی گروپس کے ذریعے مستقبل میں دوبارہ استعمال کے لیے ڈارک ویب مارکیٹ پر فروخت کیا جاتا ہے۔ آپریشنل ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے کو ان خطرات سے ز نا بچانے سے سے آپریشنز اور کاروبار تباہ کن واقعے کے زیادہ خطرے میں پڑ جاتے ہیں۔

بلڈنگ آٹومیشن سیکٹر دوسری سہہ ماہی میں سب سے زیادہ متاثر ہوا جس میں 28 فیصد سے زئاد سسٹمز پر حملہ ہوا۔ شعبے توانائی (26.3%)، تیل اور گیس (22,5%)، انجینئرنگ اور آئی سی ایس انٹیگریشن (23,4%) اور مینوفیکچرنگ کا شعبہ (11,7%) متاچر ہوا۔Kaspersky ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اہم سسٹمز کے آڈٹ اور باقاعدگی سے حفاظتی جائزہ لیں اور حفاظتی اصلاحات اور پیچ لاگو کریں یا تکنیکی طور پر جلد از جلد تخفیف کے اقدامات کو نافذ کریں۔ کیسپرسکی کے اہم سلوشن آئی سی ایس تھریٹ انٹیلیجنس رپورٹنگ سے بھی مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں :پی ٹی آئی کی کل اسلام آبادمیں احتجاج کی کال، کے پی سے آنے والے راستے بند،اسلام آباداورحسن ابدال موٹروےپرٹریفک جام

متعلقہ خبریں