اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) مشیر وزارت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے اے بی این نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ حکومت نے ڈی چوک میں دھرنا دینے پر پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لینے کا فیصلہ کرلیا۔
پی ٹی آئی کو تمام لوازمات پوری کرنی پڑیں گی ورنہ ان کیلئے اڈیالہ کے دروازے کھلے ہیں۔ 2014 میں جو ہو گیا وہ ہو گیا اس وقت سہولت کاری موجود تھی۔ پی ٹی آئی نے 2014 میں جس چیز کی شروعات کی اب وہ چاہتے ہیں اپنی پارٹی کا اختتام بھی اسی چیز پر ہی کریں۔
اب دھرنے کی سیاست کوئی سیاست نہیں ہے،ابھی اس ملک کو استحکام کی ضرورت ہے۔ اب نہ 2014 کی طرح کوئی احتجاج ہوگا نہ کوئی اور معاملہ ہوگا۔ یہ اگر ڈی چوک پر کسی قسم کا دھرنا دینے کا عندیہ دے دیں یا جو بھی تیاری کر لیں ان کو آڑے ہاتھوں لیں گے۔
اب قانون ہے کہ سات دن پہلے اجازت لینی ہے۔ آئینی ترامیم کے لئے کام جاری و ساری ہے۔ ہم چاہتے ہیں ترامیم کثرت رائے سے کریں۔ بلاول بھٹو اپنا مسودہ تیار کر رہے ہیں اسی طرح مولانا صاحب اپنے مسودے پر کام کر رہے ہیں۔
جو تین چار چیزیں اکٹھی رکھی جائیں گی اس میں جو مشترکات ہوں گی ان کو اپڈیٹ کیا جائے گا۔ ہم چاہتے ہیں ایک اتفاق رائے ہو تو تب ہی جا کے اس کو پاس کرایا جائے۔
بندے پورے نہ ہوئے تو آئینی ترامیم نہیں ہو سکتی۔ تقریباً ہماری کیلکولیشن پوری ہے۔ اسی پارلیمان سے ہی لوگوں نے ووٹنگ کرنی ہے اور اسی پارلیمان میں کئی آزاد اراکین بھی ہیں۔
مزید پڑھیں :نواز شریف کی برطانیہ کیلئے پرواز تیار،جانئے دیر کس بات کی ہے