اسلام آباد ( اے بی این نیوز )چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ملک میں2022 میں بدترین سیلاب آیا۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں حکومت سازی کا معاہدہ ہوا تھا۔
معاہدے کی شرط تھی سیلاب متاثرین کی بحالی پہلی ترجیح ہو گی۔
میں جانتا ہوں وفاق کا حصہ سندھ کو دلانا کتنا مشکل رہا ہے۔ مجھے ایسا لگ رہا ہے بلوچستان کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جارہاہے۔ بلوچستان کے عوام کی ہرممکن مدد کریں گے۔
وزیراعظم کے ساتھ دنیا کے سامنےکھڑے ہو کر بطور وزیر خارجہ وعدے کیے۔
ورلڈ بینک ،یورپی یونین سے فنڈنگ بحیثیت وزیر خارجہ حکومتی سطح پر اکٹھی کی۔ وزیراعظم نے اس کانفرنس میں مجھ سے وعدہ کیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا جتنی فنڈنگ ملے گی وہ متاثرین پر خرچ ہو گی۔
ہم نے ہائوسنگ پر وجیکٹ کی فنڈنگ کا بندوبست کیا۔
ہم نےسارے گھر تو نہیں بنائے لیکن گھر بن رہے ہیں۔ وہ پیسہ کسی بابو یا بیوروکریٹ کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ اس فنڈنگ کا مقصد بے گھر افراد کو گھر بنا کردیناہے۔ سیلاب متاثرین کیلئے موسمیاتی تبدیلی سے بچنے کیلئے گھر بنا کر دینے ہیں۔
سیلاب متاثرین کو صرف گھر بنا کر نہیں دینے بلکہ زمین کا مالک بھی بنانا ہے۔ یہ میرا منصوبہ ہے جو ہم نے ورلڈ بینک کے سامنےرکھا۔ سندھ اور وفاق سے بھی کہا ہے اپنی اپنی فنڈنگ دیں۔
سیلاب متاثرین کیلئے ورلڈ بینک سے پہلے صوبائی ،وفاقی حکومت کو مدد کرنا چاہیے۔
آپ اپنا حصہ ڈالتے اور اپنا پیسہ دینے کو تیار ہیں تو دنیا سے مزید فنڈنگ مل سکتی ہے۔ بلوچستا ن کے ساتھ سوتیلا سلوک کیاجارہاہے۔ ہم نے وزیراعظم کے ساتھ کھڑے ہو کر دنیاکو کہا کہ آپ ہماری مدد کریں۔ سندھ اور وفاق سے بھی کہا ہے اپنی اپنی فنڈنگ دیں۔
مزید پڑھیں : ایم ڈی کیٹ کے امتحانات میں 30 سے زائد ایم سی کیوپرچہ پہلے ہی منظرعام پرآگیا،طلباءسراپااحتجاج