اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے واضح کیا ہے کہ آئینی عدالت کا فیصلہ اس وقت تک نہیں آئے گا جب تک انہیں آئینی ترامیم کا مسودہ موصول نہیں ہوتا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا حیدری نے کہا کہ حکومت نے آئینی ترامیم پر اتنی جلدی کی کہ اتحادیوں کو اعتماد میں نہیں لیا۔ “ہم نے قانون سازی کرنی ہے، ایسا ہوتا ہے تو پھر کس طرح دیکھا جائے گا؟” انہوں نے مزید کہا کہ حکومت خود سنجیدگی سے معاملات نہیں لے رہی ہے، جس کی وجہ سے ان کے ساتھ بات چیت میں مایوسی آئی اور حکومت نے ان سے رابطہ کرنا بند کر دیا۔
مولانا حیدری نے یہ بھی بتایا کہ جے یو آئی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مشترکہ آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے انہیں کہا تھا کہ پہلے ڈرافٹ دیکھیں، پھر مذاکرات کریں، لیکن انہیں پیپلز پارٹی کا ڈرافٹ نہیں ملا۔
“خلاف ورزیاں ہوئیں، اور ہمارے خیال میں شاید پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ کوئی درمیانی راستہ نکالنا چاہتی ہے۔” مولانا حیدری نے اس بات پر زور دیا کہ جے یو آئی اپنے اصولوں کو چھوڑ کر گورنر جیسے عہدوں کے لیے اپنا موقف تبدیل نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو معلوم ہے کہ موجودہ ترامیم میں اسٹیبلشمنٹ کی دلچسپی کس قدر ہے، اور اگر ادارے کو متنازعہ بنایا گیا تو اس کا اچھا تاثر نہیں ملے گا۔
مزید پڑھیں :سب کو پاکستان کے روشن مستقبل پر بھرپور اعتماد اور یقین رکھنا چاہیے، آرمی چیف