اہم خبریں

روزانہ کی بنیاد پر صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کی غرض سے دس لاکھ سے زائد ویب ٹریکینگ واقعات ہو رہے ہیں، کیسپرسکی

اسلام آباد ( اے بی این نیوز     ) کیسپرسکی کی جانب سے کیے گئے 25 سب سے زیادہ مروجہ ویب ٹریکنگ سروسز، بشمول گوگل سروسز، نیو ریلیک، مائیکروسافٹ، کے تازہ ترین تجزیے کے نتیجے میں 2024 میں ویب ٹریکرز کے 38 بلین سے زیادہ واقعات کا انکشاف کیا جوصارفین کے انٹرنیٹ استعمال کے حوالے سے ا ڈیٹا اکٹھا کرتے ہیں۔

جس میں ہر روز اوسطاً دس لاکھ اقسام کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔ ویب ٹریکنگ میں صارفین کے آن لائن رویے پر ڈیٹا اکٹھا کرنا، ذخیرہ کرنا اور تجزیہ کرنا شامل ہے۔ اس ڈیٹا میں ڈیموگرافکس، ویب سائٹ وزٹ، مختلف ویب صفحات پر گزارا گیا وقت، اور کلکس، اسکرولز، اور ماؤس کی نقل و حرکت جیسے اعمال شامل ہوسکتے ہیں، جنہیں ہیٹ میپس اور دیگر جانکاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کاروبار اس ڈیٹا سے زیادہ بہتر طریقے سے اشتہارات کو زیادہ مؤثر طریقے سے انٹرنیٹ پر ظاہر کرنے اور اپنی آن لائن خدمات کی کارکردگی کو جاننے کے لیے اس معلومات کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔کیسپرسکی پروڈکٹس میں ڈو ناٹ ٹریک (DNT) جزو ہے جو ویب سائٹس پر صارف کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے بنائے گئے ٹریکنگ عناصر کو روکتا ہے۔

یہ خصوصیت کیسپرسکی کو ویب ٹریکرز کے ذریعے ڈیٹا کے حصول کی موجودہ حالت کا اندازہ لگانے کے قابل بناتی ہے ۔ کیسپرسکی کی جانب سے جن پلیٹ فارمز کا تجزیہ کیا گیا ان میں گوگل ڈسپلے اور ویڈیو 360، گوگل تجزیات، گوگل ایڈسینس، اور یوٹیوب تجزیات – نیز نیو ریلیک، اور مائیکروسافٹ کی خدمات بشمول بنگ اور دیگر مائیکروسافٹ ٹریکنگ پلیٹ فارمز شامل ہیں۔ ان کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ جولائی 2023 سے جون 2024 کے درمیان ایک سال میں 38,725,551,855 ڈیٹا اکٹھا کرنے کے واقعات کا پتہ چلا، جس میں صارفین روزانہ تقریباً 1,060,974 بار اپنا ڈیٹا شیئر کرتے ہیں۔ گوگل ڈسپلے اور ویڈیو 360 ایشیا میں سرفہرست 25 ٹریکنگ سسٹمز میں سب سے زیادہ حصہ رکھتا ہے۔

جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ٹریکنگ کے واقعات دیکھنے میں آئے۔ گوگل تجزیات، جو ویب سائٹ کی ٹریفک اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے صارف کے رویے اور مطلوبہ الفاظ کو ٹریک کرتا ہے، اس کا سب سے بڑا حصہ لاطینی امریکہ (14.89%) میں ہے۔ گوگل ایڈسینس ٹریکرز مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء میں سب سے زیادہ ٹریکنگ کرتے ہیں۔، یوٹیوب اینا لٹکسا جنوبی ایشیاء میں حصہ 12.71% اور مشرق وسطیٰ (12.30%) میں سب سے زیادہ حصہ ہے، جبکہ افریقہ میں یہ 10.25% تھا۔

سب سے کم حصہ یورپ (5.65%) اور شمالی امریکہ (4.56%) میں دکھایا گیا۔ مائیکروسافٹ ٹریکرز کا لاطینی امریکہ میں سب سے بڑا حصہ ہے۔ جنوبی کوریا، جاپان اور روس، جہاں مقامی انٹرنیٹ سروسز بہت زیادہ ترقی یافتہ ہیں، علاقائی ٹریکنگ سسٹم نہ صرف ٹاپ 25 میں شامل ہیں بلکہ بعض اوقات عالمی حریفوں کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔کیسپرسکی میں سکیورٹی اور پرائیویسی کی ماہر اینا لارکینا کا کہنا ہے کہ سرفہرست 25 ٹریکنگ سروسز یہ ظاہر کرتی ہیں کہ ڈیٹا اکٹھا کرنا صرف چند کمپنیوں تک محدود نہیں ہے۔

ہماری معلومات کو جتنی زیادہ تنظیمیں اسٹور اور پروسیس کرتی ہیں، خلاف ورزیوں کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم، زیادہ تر ٹریکنگ ٹیک کمپنیاں سنبھالتی ہیں، وہاں مضبوط ہے۔ ان کے لیے صارف کے ڈیٹا کی حفاظت اور اپنی ساکھ کی حفاظت اہم ہے۔، تاہم، صارفین کو اپنے ڈیٹا کی حفاظت کی ذمہ داری خود لینی چاہیے۔

مزید پڑھیں :گاڑی کی نمبر پلیٹ “IK 804” لگانے کا جرم،عدالت نے ٹک ٹاکر ندیم نانی والا کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

متعلقہ خبریں