اسلام آباد( اے بی این نیوز )الیکشن ترمیمی ایکٹ کو فوقیت دی جائے یا عدالتی فیصلے کو؟مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگ لی۔ درخواست میں کہا سپیکر قومی اسمبلی نے خط لکھا کہ عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ میں ترمیم ہوئی۔ الیکشن کمیشن سے ڈی نوٹیفائی ہونے والے ارکان نے بھی ترمیمی قانون پر عملدرآمد کیلئے رجوع کیا۔
عدالتی فیصلے پر 39ارکان کی حد تک الیکشن کمیشن عملدرآمد کرچکا۔ ترمیمی ایکٹ میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے ترمیم کرکے ماضی سے اطلاق کیا گیا ۔ عدالتی فیصلے واضح ہیں کہ پارلیمنٹ کی دانش کا جائزہ نہیں لیا جا سکتا۔ عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترمیمی ایکٹ پر عملدرآمد نہ کرنا بھی سوالیہ نشان ہوگا۔
مزید پڑھیں :پی ٹی آئی جلسہ،ڈی سی لاہور کو 30 ستمبر تک درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت