نیویارک(نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے اقدامات کی وجہ سے اسلحے اور تجارتی پابندیوں سمیت پابندیاں عائد کی جائیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے ساتھ ساتھ منعقدہ سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی کھلے مباحثے سے خطاب کے دوران، انہوں نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کی جنگ بند کرنے اور کسی بھی قسم کی بڑھتی ہوئی جنگ کو روکنے کے لیے مجبور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے لبنان پر اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت کی اور فلسطینیوں اور لبنانی عوام کے خلاف جرائم پر اس کی قیادت کو جوابدہ ٹھہرانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ مزید برآں، انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ یوکرین میں جنگ بندی اور پرامن حل کے لیے غیر جانبدارانہ منصوبہ بنائے۔
شریف نے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ، یورپ اور دیگر جگہوں پر بڑھتے ہوئے تنازعات، عالمی طاقتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ اور بڑھتی ہوئی غربت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی نظام کی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مستقبل کے لیے معاہدے کی حالیہ منظوری پر عمل کے ساتھ عمل کیا جانا چاہیے، ورنہ مستقبل تاریک اور خطرناک ہو گا۔
مسئلہ کشمیر پر خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے زور دے کر کہا کہ سلامتی کونسل بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری تنازعہ کو مزید نظر انداز نہیں کر سکتی، جو ان کے بقول عالمی امن اور سلامتی کے لیے ایک اہم خطرہ ہے۔ انہوں نے کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کو روکے اور خطے میں حق خود ارادیت کے لیے استصواب رائے کا مطالبہ کرنے والی اپنی قراردادوں کو نافذ کرے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی منظوری، اسٹاک ایکس چینج میں تیزی