اسلام آباد (اے بی این نیوز )ملک کو استحکام کی ضرورت ہے، تنازعات ہوتے ہیں لیکن یہ نہیں کہ اداروں پر حملہ کر دیں،،ہم دشمن نہیں ، چیف جسٹس قا ضی فا ئز عیسیٰ کے ریما رکس، کہا ،گزشتہ سماعت پرالیکشن کمیشن کوچیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کےپاس بھیجا،ہم نےسیکھناہےکہ اداروں کوکام کرنےدیں،خط کتابت کی جاتی ہےجس کافائدہ نہیں ہوتا،خط وکتابت میں جوزبان استعمال ہوتی ہےیہ طریقہ ملک چلانےکانہیں،،اب جتناجلدی ہوسکےانتخابی عزرداریوں کےفیصلےہونےچاہئیں،گزشتہ ڈپٹی سپیکرنےبھی حکم امتناع لےکرآئین کی خلاف ورزی کی،اب شایدوہ ڈپٹی سپیکرانڈرگراؤنڈہوچکےہیں،، پارلیمنٹ کی مدت 5 سال ہے جو بڑھ نہیں سکتی، اسٹے آرڈر والے کیسز بھی سپریم کورٹ میں آتے ہیں،جو معاملات عدالت کے نہیں انہیں آپس میں حل کریں،،درخواست کر کر کے تھک گیا ہوں لیکن کسی نے زحمت نہیں کی، آئین کو دیکھیں آئین کیا کہتاہے، آئین کی کتاب ہے لیکن آئین کو کوئی پڑھنا گوارا نہیں کرتا،ٹریبونل کی تعداد کا انحصار کیسز پر ہے، کیسز کو دیکھتے ہوئے ججز کی تعداد پر فیصلہ کریں۔