لاہور (اے بی این نیوز) 21ستمبر کو لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےہونے والے جلسے سے پہلے، پنجاب حکومت کے ایم پرپولیس نے پارٹی کے 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ جلسے کی اجازت کے حوالے سے ملک بھرمیں کارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے کریک ڈائون جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں کو احتیاطی حراست میں لے لیا گیا ہے، مینٹیننس آف پبلک آرڈر یکٹ کے سیکشن 3 کے تحت ان کی حراست کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
گرفتار کارکنوں کی فہرست میں میاں اسلم اقبال، محمود الرشید کے بیٹے میاں حسن، مہر واجد، وقاص امجد، ندیم بارا اور 42 دیگر رہنماء شامل ہیں۔
پنجاب پولیس نے الزام لگایا ہے کہ نامزد افراد بدامنی پھیلانے اور امن و امان کے مسائل پیدا کرنے میں ملوث ہیں۔
پی ٹی آئی نے مزید گرفتاریوں کو روکنے اور پرامن ریلیوں کے اپنے آئینی حق کے تحفظ کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
یہ پیشرفت تحریک انصاف کی جانب سے جلسے سے قبل گرفتاریوں کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنمائوںشیخ امتیاز اور یاسر گیلانی کی جانب سے 21ستمبر کو ریلی سے قبل اس کے کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف تحفظ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست گزاروں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی ہے کہ پنجاب حکام کو گرفتاریاں روکنے اور ریلی نکالنے کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے۔
مزید پڑھیں:نئی پارٹی پوزیشن ، قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کا وجود ختم ہو گیا