اسلام آباد ( اے بی این نیوز )بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نے بھی ارکان کو ووٹ نہ دینے کی ہدایت کی ہے۔ جب ووٹ گنے ہی نہیں جائیں گے تو پھر دو تہائی اکثریت نہیں ملے گی۔
سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ایوان میں نمبروں کا کھیل ختم ہوگیا۔ فیصلے کے بعد آرٹیکل 63اے ارکان پر لاگو ہوجاتا ہے۔ پارلیمانی لیڈر اپنے ارکان کو کہیں ووٹ نہیں دیتاتو ووٹ گنتی میں نہیں آئے گا۔
سپریم کورٹ کے 8ججز نے پہلے آرڈر کی وضاحت دی ہے۔ سنی اتحاد کی لسٹ میں جتنے بھی لوگ ہیں وہ پی ٹی آئی کے سمجھے جائیں گے۔ فیصلے کے بعد تمام ارکان پی ٹی آئی کے پارلیمانی ارکان سمجھے جائیں گے۔
مزید پڑھیں :پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کا معاملہ،تفصیلی فیصلہ جاری،فوری عملدرآمد کی ہدایت