اسلام آباد (اے بی این نیوز)رہنما تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی نے جو واقعات بیان کیے وہ انتہائی تشویشناک ہیں ۔ واقعے کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیے۔
بتایا جائے جو حالات پیدا کیے گئے وہ کس کی ایما پر ہوا۔ اس پارلیمان کے ساتھ مزید مذاق کیا گیا تو ملک تباہی کی طرف جائے گا۔
یہ معمول کی بات ہے جہاں بھی واقعہ ہوتا ہے سی سی ٹی وی غائب ہوجاتی ہے۔ اس ترمیم کا مقصد مخصوص شخصیات کو فائدہ پہنچانا ہے۔ آئین اورقانون میں جلسے یا احتجاج سے روکنے کی کوئی گنجائش نہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
مولانا فضل الرحمان نے جمہوری رویے کا اظہار کیا یہ خوش آئند ہے۔ سنگجانی جلسے میں کوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ۔ پی ٹی آئی لیڈر شپ کے خلاف مضائقہ خیز کیسز بنائے گئے۔
پارٹی کی پالیسی اور فرد واحد کی بات میں بہت فرق ہوتا ہے۔
پی ٹی آئی ملک میں کسی غیر جمہوری عمل کی پشت پناہی نہیں چاہتی۔ پی ٹی آئی ملک میں عوام کے ذریعے منتخب حکومت چاہتی ہے۔ القادر ٹرسٹ سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے کوئی ذاتی فائدہ نہیں لیا۔
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے 2008میں آئی ایم ایف سے ڈیل کی تھی۔ 2013میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے بھی آئی ایم ایف سے ڈیل کی تھی۔
2019میں جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو انہوں نے بھی ڈیل کی۔
پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی۔ پی ٹی آئی دور میں ڈیزل پر 70روپے نقصان سبسڈی کی صورت میں ہوا۔ دنیا میں تیل کی قیمتوں میں کافی کمی ہوئی۔
حکومت کا شرح سود کم کرنے کا اقدام اچھا ہے۔
سٹیٹ بینک کو شرح سود میں 4فیصد کمی کرنی چاہیے تھی۔ آئی ایم ایف اس ملک کے ساتھ معاہدہ نہیں کرتا جو خود ڈیفالٹ کی طرف جارہاہو۔ اسحاق ڈار کے علاوہ تمام پارٹیاں آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ پاکستان کی معیشت اس وقت برے حالا ت سے گزر رہی ہے ۔