اسلام آباد ( اے بی این نیوز )عمران خان کو رہا کرا نےلشکر لے کر آ ئیں۔ ہم اٹک پل پر انتظار کریں گے ۔ وزیر دفا ع خواجہ آ صف کا پی ٹی آ ئی کو چیلنج۔ قومی اسمبلی میں اظہا ر خیال کر تے ہو ئے کہا کہ انہوں نے 15دن میں بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کاکہا تھا آج دوسرا دن ہے۔ یہ لوگ منا فق ہیں وقت آ نے پر بیان بدل دیتے ہیں۔
جب آپ کہیں با نی پی ٹی آ ئی نہیں تو پاکستان نہیں اس کا کیا ری ری ایکشن ہو گا؟ جلسے میں پاکستان کے وجود کو چیلنج کیا گیا۔ اس کے بعد آپ کیا توقع کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ہم نے فوج سے بات کرنی ہے۔ یہ ڈی این اے کا ڈیفیکٹ ہے۔ ان کے ضمیر مردہ۔ یہ ضمیر فروش ہیں۔
پی ٹی آئی کی اقتدار میں آنے اور اقتدار کے بعد کی جدوجہد دیکھ لیں۔ 9 مئی کو صرف ملٹری ٹارگٹ چنے گئے۔ کیا اس کے بعد کوئی آئینی تحفظ کا دعوی کیا جاسکتا ہے ۔
ان لوگوں نے مجھ پر آرٹیکل 6لگایا۔ یہ رنگ بازی کررہے ہیں اور کچھ نہیں ۔ یہ سیاست ہے یہاں رنگ بازی نہیں چلے گی۔ اپنے رویے درست کریں تاکہ ردعمل بھی ویسا آئے ۔ خواجہ آصف کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان کا شور شرابہ۔ خواجہ آ صف نے کہا چیخنے چلانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ میں نے ان کی دم پر پیر رکھا تو چیخناشروع کردیا۔
مزید پڑھیں :پنجاب حکومت کا یتیم طلباء کو مفت موٹر سائیکل فراہم کرنے کا اعلان