اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وزیر اطلا عات پنجاب عظمیٰ بخاری کے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پر تابڑ توڑ وار۔ ۔ کہا گنڈا پور نے پھر لائن کراس کی اور خاندانی تربیت دکھائی ۔ یہ سٹیج پر عورتوں کی تذلیل کرتے ہیں۔
جلسے میں آئین اور اخلاقیات کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ اس کی معافی نہیں ملنی چاہیے ۔ پندرہ دن کیا ان کے پاس 20 دن ہیں اپنا لیڈر رہا کرا کر دکھائیں۔ نشئی آدمی نے پنجاب پر لشکر کشی اورخاتون وزیر اعلیٰ کو دھمکی دی۔
پنجاب پولیس نشئیوں کا نشہ بہت جلد اتارے گی ۔ اپنی غیرت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ دھمکیا ں دینا کونسی عوامی خدمت ہے؟کیا سیاسی جماعتیں کرینیں لے کر چلتی ہیں؟پرامن جلسے کی اجازت پر یہ حال ہے ۔
نومئی کے ملزم چھوڑے تو پھر کیا ہوگا؟ یہ جب بھی نکلتے ہیں صرف فساد اور جلاؤ گھیراؤ کرتے ہیں۔ ۔ کل زرتاج گل بھی ٹارزن بن کر کنٹینرزگرارہی تھیں ۔ قانون حرکت میں آئے گا تو کہیں گے ظلم ہوگیا
مزید پڑھیں :علی امین گنڈا پور کا مستقبل وزیر اعلیٰ ہاؤس نہیں اڈیالہ جیل ہے، طلال چودھری