اسلام آباد ( اے بی این نیوز )پی ٹی آئی کے راہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے وفدکی اخترمینگل سےملاقات ہوئی۔ اخترمینگل نےپی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں سےشکوےکیے۔
اخترمینگل نےکہامجھےاس پارلیمنٹ نےکچھ نہیں دیا۔ اخترمینگل کہتےہیں میرےحلقے کےلوگ مجھ سےسوال پوچھتےہیں۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ اخترمینگل پارلیمنٹ میں موجودرہیں۔ اخترمینگل جمہوری جدوجہد کرنےپریقین رکھتےہیں۔
ہم سےاخترمینگل نےکہا کہ مجھےسوچنےکیلئےکچھ وقت چاہیے۔ ہم چاہئیں گے کہ پارلیمنٹ کےاندرہی مسئلے کاکچھ حل نکلے۔ اخترمینگل کی سیاست میں کافی خدمات ہیں تبھی انہیں واپسی کاکہا۔ اخترمینگل نےہمیں کہا کہ میں الائنس کاحصہ رہوں گا۔
ہم نےایک کمیٹی بنائی اوراسےایک ہفتے کاوقت دیاگیاہے۔ بلوچستان کےمسئلے پرپی ٹی آئی آل پارٹیزکانفرنس کراناچاہتی ہے۔ مذاکرات کےحوالے سےایک کمیٹی بنائی اسےایک ہفتے کاوقت دیاگیاہے۔
بلوچستان کےمسئلے پرپی ٹی آئی آل پارٹیزکانفرنس کراناچاہتی ہے۔ نوازشریف نےبھی کہاہے تمام سیاسی جماعتوں کواکٹھابیٹھناچاہیے۔ مسلم لیگ(ن)سمیت تمام جماعتیں آل پارٹیزکانفرنس میں شامل ہوں گی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آ گے میں گفتگو کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ
8ستمبرکاہماراجلسہ کسی صورت کینسل نہیں ہوگا۔ مولانافضل الرحمان سےہمارےتعلقات بہترہوئےہیں۔ وقت کےساتھ ہمارےمولاناکیساتھ تعلقات بہترہوں گے۔ پی ٹی آئی اورجےیوآئی کےتعلقات مزیدبہترہوں گے۔
ہم اسٹیبلشمنٹ کےساتھ بھی تعلقات بحال کرناچاہتےہیں۔ 9مئی کےحوالےسےواضح موقف ہے مضبوط جوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔ کسی کےکہنےکی بنیادپرآگےنہیں بڑھاجاسکتا،۔
بانی پی ٹی آئی کوجن حالات میں جیل میں رکھاگیاوہ شرمناک ہے۔
جوڈیشل کمیشن بننےکےبعدحقائق سامنےآئیں گے کہ کون قصوروارہے؟ کسی کےکہنےکی بنیادپرآگےنہیں بڑھاجاسکتا۔ بانی پی ٹی آئی کوجن حالات میں جیل میں رکھاگیاوہ شرمناک ہے۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف فارم45کی وجہ سےسہمےہوئےہیں۔ فارم 45کا معاملہ نوازشریف کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔
ان لوگوں کوپتہ ہے کہ الیکشن میں انہوں نےکیادھاندلی کی۔
یاسمین راشدکےمقابلےمیں نوازشریف الیکشن ہارچکےتھے۔ کیسےممکن ہے عون چودھری کونوازشریف سےزیادہ ووٹ پڑے۔ عدالتوں کودباؤمیں لانےکیلئےحکومت کوشش کررہی ہے۔
جب تک ججز ایک پیج پر نہیں ہوں گے ان کی کوئی قدر نہیں ہوگی۔
چیف جسٹس کی ایکسٹینشن کیلئے حکومت آخری حد تک جائے گی۔ حکومت نےجج کی ڈ گری کامعاملہ چھیڑکر بڑی حماقت کی۔ اسلام آبادہائیکورٹ کےججزجمہوریت کےچیمپئن ہیں۔
40سال بعدجج کی ڈگری کاجعلی نکلنامضحکہ خیزہے۔
جوڈیشری اس معاملہ پراکٹھی نہ ہوئی توپھرغلامی ہی غلامی ہے۔ الیکشن کمیشن کاپی ٹی آئی سے رویہ متعصبانہ ہے۔ بانی پی ٹی آئی کوٹرائل کیلئےملٹری کورٹس میں نہیں لےجایاجاسکتا۔
ملٹری کورٹس میں ٹرائل سےمتعلق عدالت کافیصلہ بڑاواضح ہے۔
ممکن نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کوٹرائل کیلئےملٹری کورٹس لےجایاجائے۔ میں اسٹیبلشمنٹ سےمذاکرات کےحق میں نہیں ہوں۔ بانی پی ٹی آئی کواسٹیبلشمنٹ سےبات نہیں کرنی چاہیے۔
سیاستدانوں کی کمزوری ہے اپنی سیاست کیلئےکسی دوسری جانب دیکھتےہیں۔
مزید پڑھیں :آئندہ موسم سرما میں گیس کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی،وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کا اعلان