راولپنڈی(نیوز ڈیسک) اڈیالہ جیل، راولپنڈی کے تین مزید افسران کو تبدیل کر دیا گیا ہے، جہاں سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان قید ہیں۔
افسران میں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل آفتاب احمد، لیڈی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل سمرہ جبین اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل مظہر اقبال اسلم شامل ہیں۔آفتاب، جسے عمران کو عدالت میں لے جانے اور بعد میں اسے واپس لے جانے کی ڈیوٹی سونپی گئی تھی، اب اسے پنجاب جیل سٹاف ٹریننگ کالج، ساہیوال کا سیکیورٹی آفیسر تعینات کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی جگہ لی ہے۔اسی طرح ثمرہ کو اب ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف ایجوکیشن ریجنل آفس بہاولپور تعینات کر دیا گیا ہے۔اسی طرح مظہر جو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے اب ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف ایجوکیشن ریجنل آفس ڈیرہ غازی خان تعینات کر دیا گیا ہے۔
پانچ روز قبل، قانون نافذ کرنے والے اداروں (LEAs) نے اڈیالہ جیل کے مزید چھ ملازمین کو عمران کی مدد کرنے کے الزام میں ان کے موبائل فون ضبط کرنے کے علاوہ حراست میں لے لیا تھا۔ جن میں سے تین خواتین تھیں۔مذکورہ ملازمین میں ایک سویپر، دو لیڈی وارڈنز اور تین اہلکار جیل کے احاطے میں نگرانی کے کیمروں کی نگرانی پر مامور تھے۔
خاتون عملے نے مبینہ طور پر جیل میں عمران کی جانب سے اس کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو پیغامات بھیجے۔14 اگست کو اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو پی ٹی آئی کے بانی کی مدد کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
اکرم کو 20 جون کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، جب کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جوڈیشل طاہر صدیق شاہ کو ان کی جگہ عمران کا سیکیورٹی سپروائزر مقرر کیا گیا تھا۔اکرم مبینہ طور پر سابق وزیراعظم کے پیغامات جیل کے باہر خفیہ طور پر پہنچاتے تھے۔
مزید پڑھیں: قلات، پولیس اور لیویز پر فائرنگ، اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق