اہم خبریں

جنرل (  ر )باجوہ کی ایکسٹینشن میں نوازشریف کی بھی آمادگی ہوگی،محمدزبیر

اسلام آباد (   اے بی این نیوز     )سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ فیض حمید کے پاس کافی اختیارات تھے۔ جمہوریت میں اختیارات کا ناجائز استعمال ملک کیلئے ٹھیک نہیں ہوتا۔ فیض حمید کے خلاف صرف ٹاپ سٹی کا کیس نہیں۔
فیض حمیدکےپاس جتنی طاقت تھی ملک میں کسی کونہیں دی جاتی۔ میرےخیال میں خواجہ آصف ٹھیک بات کررہےہوں گے۔ خواجہ آصف خود سے قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کی حامی نہیں بھر سکتے تھے۔
جنرل (  ر ) باجوہ کی ایکسٹینشن میں نوازشریف کی بھی آمادگی ہوگی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کع رہے تھے انہوں نے کہا کہ ایکسٹینشن کے معاملے میں نوازشریف کی رائے ضرور ہوگی۔
ہم اس ملک کی بات کررہےہیں کسی ایک فردکی بات نہیں کررہے۔ حقائق کوسمجھےبغیرآگےنہیں بڑھاجاسکتا۔ ملک کوآئین کےمطابق چلاناہےتوغیرآئینی اقدامات ختم کرنےہوں گے۔ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے حقائق منظرعام پر آنے چاہئیں۔
نوازشریف کولندن بھیجنےکی ڈیل کےحقائق سامنےآنےچاہئیے۔ سمجھتاہوں سول ملٹری تعلقات بہترکیےبغیرملک آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ملک کی بہتری کیلئے سیاستدانوں کو سیاسی میدان میں لڑنے دیا جائے۔
مجھے کوئی اشارہ نہیں ملاتھا کہ جاکراسٹیبلشمنٹ سےبات کروں۔ آئین کےمطابق ملک کوچلنےدیں حالات بہترہوں گے۔ آئین و قانون پرعملدرآمد ہوگا تو بانی چیئرمین اور پی ٹی آئی کو ریلف ملےگا۔
جنرل باجوہ سےکہاتھاآپ پیچھےہٹ جائیں سیاستدانوں کومعاملات طے کرنےدیں۔ سیاستدانوں کےپاس چوائس بہت کم ہےکس سے بات کریں۔ تمام جماعتیں اکٹھے بیٹھ کرملک کےبارے میں سوچیں۔
بطورسیاستدان جنرل باجوہ سےملاقاتوں پرناگواری ہے۔ یہ فارم47کی حکومت ہے تحقیقات ہونےکےبعدگرجائےگی۔ بانی پی ٹی آئی بڑےلیڈرہیں ان کامقدمہ سپریم کورٹ یاہائیکورٹ میں چلناچاہیے۔
بانی پی ٹی آئی کامقدمہ ملٹری کورٹ میں چلتاہےتوہماری ساکھ کیارہ جائیگی۔ کیا پاکستان کی تاریخ میں کسی پر عدت کا کیس چلا ہے؟ عدت کیس سےظاہر ہوتاہے کہ آپ کے پاس اورکوئی مقدمہ نہیں تھا۔
آئین پرعملدرآمدکیاگیاتوشہبازشریف کی حکومت گرجائے گی۔ حسن مرتضیٰ نے کہا کہ اتحادی ضرور ہے لیکن غلط چیزوں پر پیپلزپارٹی رائے ضرور دے گی۔ مسلم لیگ(ن) اورپیپلزپارٹی مختلف نظریات کی جماعتیں ہیں۔
ہم سمجھتےہیں پنجاب حکومت کی جانب سےریلیف عارضی ہے۔
اتحادی ضرور ہیں لیکن غلط چیزوں پر پیپلزپارٹی رائے ضرور دے گی۔ ہمیں لانگ ٹرم پالیسی اپنانی چاہیے تاکہ عوام کوریلیف ملے۔ ہمیں ان20خاندانوں سےجان چھڑانی چاہیے جوآئی پی پیزکوچلارہےہیں۔
ہم نےکیوں ایسےمنصوبےلگائےجوفزیبل نہیں تھے۔ سبسڈی دےکرہم نےاپنے عوام کانقصان کیا۔ رہنمامسلم لیگ ن ڈاکٹر شذرہ منصب علی نے کہا کہ وفاق پہلےہی50ارب کی سبسڈی دےچکاہے۔
وفاقی حکومت نے200یونٹ تک پورےملک میں ریلیف دیا۔ پنجاب حکومت نے200سے500یونٹ استعمال کرنیوالےصارفین کوریلیف دیا۔ ہرصوبے کا استحقاق ہے کہ بجٹ خرچ کرنے کا تعین خود کرے۔
مریم نوازنےکسی کانام لیےبغیربات کی۔ نوازشریف کےدورحکومت میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابوپالیا گیا تھا۔ 18ویں ترمیم کےبعدصوبائی حکومتیں اپنےوسائل استعمال کرسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں :عمران خان نے برطانوی وزیراعظم سے پاکستان میں جمہوریت کو خطرات پر آواز اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

متعلقہ خبریں