اہم خبریں

عمران خان کی سہولت کاری کرنیوالے اڈیالہ جیل کے مزید 6 ملازمین گرفتار

راولپنڈی(نیوزڈیسک) سکیورٹی اداروں نے پی ٹی آئی بانی عمران خان کی مدد کرنے پر اڈیالہ جیل کے مزید 6 ارکان کو گرفتار کرتے ہوئے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔ذرائع نے بتایا کہ جیل کے زیر حراست عملے میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق حراست میں لئے گئے جیل ملازمین میں ایک سویپر، دو لیڈی وارڈنز اور تین سی سی ٹی وی مانیٹرنگ اہلکار شامل ہیں۔

سکیورٹی اہلکاروں نے ملازمین کے موبائل فون اپنی تحویل میں لےلئے۔ ذرائع کے مطابق خواتین عملہ بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی کے بانی کے درمیان پیغامات کا تبادلہ کرتی رہیں۔ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اقبال حال ہی میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی مدد کے الزام میں گرفتاری کے بعد وطن واپس آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ظفر اقبال کو 13 اگست کو عمران خان کی جیل میں مدد کرنے پر پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔۔ذرائع کے مطابق سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم سے جڑے مکمل نیٹ ورک کو ختم کر دیا گیا ہے، اور دو اضافی جیل افسران سے پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے۔زیر تفتیش دو افسران میں اسسٹنٹ نذیر اور سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر شامل ہیں جو کہ دونوں اکرم کے قریبی ساتھی ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ تین یورپی ممالک سے منسلک نمبرز پر واٹس ایپ کمیونیکیشن کیلئے استعمال ہونے والے موبائل فونزبھی قبضے میں لے لئے ۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم پر الزام ہے کہ اس نے پی ٹی آئی بانی کیلئے رابطے میں سہولت فراہم کی، پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری اور پنجاب کے ایک سابق وزیر سے قریبی تعلقات برقرار رکھے۔

اس سے قبل سابق آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ بھی ’دو دن کی نظر بندی‘ کے بعد لاہور میں اپنی رہائشگاہ واپس پہنچ گئے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ شاہد سلیم بیگ کے عملے کے ایک رکن نے انکشاف کیا کہ وہ دو دن سے گھر نہیں تھے اور ان کا موبائل فون بھی بند تھا۔ شاہد سلیم بیگ کی اہلیہ جو کہ سرکاری ملازم بھی ہیں دو دن سے دفتر نہیں آئیںاس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سابق آئی جی جیل خانہ جات کو دو روز قبل حراست میں لیا گیا تھا تاہم ان کی مبینہ حراست کی وجوہات واضح نہیں ہوسکی تھیں۔

متعلقہ خبریں