اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں منکی پاکس کے پہلے مشتبہ کیس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ایک 47 سالہ شخص کو اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں منکی پاکس کی علامات کے ساتھ داخل کرایا گیا ہے۔
متاثرہ شخص سعودی عرب سے آیا ہے اور آزاد کشمیر کا رہائشی ہے۔ وزارت قومی صحت نے اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والا ایک اور شخص بھی مونکی پوکس کا مشتبہ کیس سامنے آیا ہے۔
جو خلیجی ملک سے آئے تھے۔ دونوں مریضوں کو اسپتال میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مونکی پوکس ایک وائرل بیماری ہے جو چھوٹے جانوروں سے انسانوں میں پھیلتی ہے۔ اس بیماری کی علامات میں بخار، جسم میں درد، تھکاوٹ، گلے کی خراش اور جلد پر خارش شامل ہیں۔
حکومت نے بندر پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ اس سلسلے میں اسپتالوں میں خصوصی وارڈز قائم کیے جارہے ہیں اور لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: یونیورسٹی کے طلباء کیلئے بری خبر، اب ڈگریاں مفت نہیں ملیں گی