لاہور(نیوزڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے سابق جنرل منیجر ظہور احمد کو گندم کی خریداری میں بدعنوانی کیس میں گرفتار کر لیا۔ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ظہور احمد کو پاسکو کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کی گندم کی خریداری کی پالیسی میں دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
تبدیل شدہ پالیسی میں کسانوں سے براہ راست کی بجائے مڈل مین سے گندم خریدنا شامل تھا۔ سابق جی ایم نے ضلعی افسران کو ایک پالیسی لیٹر جاری کیا، جس میں ایم ڈی کے دستخط تھے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ظہور احمد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پاسکو کے سابق ایم ڈی کو بھی تفتیش میں شامل کیا جائے گا۔
مئی میں، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گندم کی تقسیم میں ایک ارب روپے سے زائد کے غبن کے الزام میں پاسکو کے تین اہلکاروں کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا۔مقدمے میں جنرل منیجر فیلڈ ظہور رانجھا، زونل ہیڈ بورے والا راؤ اکرم اور زونل ہیڈ بہاولنگر جبران اقبال کے نام بھی شامل ہیں۔
ایف آئی اے کی تفتیش پاسکو کی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل شازیہ الطاف کی جانب سے دائر کی گئی شکایت سے ہوئی۔الزامات کے مطابق، رانجھا اور اکرم پر1272کروڑ کے غلط استعمال کرنے کا الزام ہے، جبکہ اقبال کو گندم کے کارگو کی تقسیم کے سلسلے میں 9594کروڑ کے زیادہ چارج کا سامنا ہے۔
پی ایم اے کاکول میں آزادی نائٹ پریڈ کی تیاریاں، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے اہم اعلانات متوقع