اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) سیکرٹری جنرل نئیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال کو آئین کے تحت ہینڈل کیا جائے۔ ہمارے سیاسی تحفظات ہیں حکومت کو ایڈجسٹ کرنا چاہیے۔
مہنگائی بہت زیادہ ہےجسکی وجہ سے کسان بہت پریشان ہے۔ خدا کا شکر ہے معیشت تھوڑی سی بہتری کی طرف گامزن ہے۔ حکومت کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ عوام کے مسائل کو حل کرے۔
زرداری سیاستدان ہیں ان کا پولیٹکل وژن ہے۔
مسائل کا حل مذاکرات میں ہی مضمر ہے۔ سیاست میں بات چیت ہوتی ہے ،مذاکرات ہوتے ہیں رکاوٹ نہیں ہوتی۔ حکومت کو عوام نے اور سیاستدانوں نے مضبوط کرنا ہوتا ہے۔
آپ دیکھیں کہ یہ کیا کہتے ہیں کہ فوج سے مذاکرات کرنے ہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
سیاست میں یہ یوٹرن بہتر نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں پارلیمان چلتی رہے عوام کے مسائل حل ہوتے رہیں۔ جمہوریت اور پارلیمان کے قیام میں پیپلزپارٹی کا اہم کردار ہے۔
اگر مخالفین کے پاس تعداد ہے تو وہ آجائیں اور حکومت کیخلاف عدم اعتماد لے آئیں۔
آئین جو کہتا ہے اس کے تحت درپیش مسائل کو حل کیا جائے۔ ن لیگ کے راہنما شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ حکومت مہنگائی ختم کردے عوام کو بنیادی سہولیات دے۔
یہ وہ عمل ہیں جس کی وجہ سے مخالف کو شکست دی جاسکتی ہے۔
نوازشریف ایکٹو کیوں نہیں ہیں اس کا جواب میاں صاحب ہی دے سکتے ہیں۔ بیماری کی وجہ سے نوازشریف تھوڑے آہستہ ہوگئے ہیں ۔ سیاست میں الزامات عائد کرنے سے صرف کنفیوژن ہی پیدا ہوتی ہے۔
سب سے زیادہ اہم بات عوام کے حالات ہیں اس پر توجہ دیں۔ سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے بنگلہ دیش کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ بنگلہ دیش کے حالات کو سیاسی اعتبار سے حل کیا جاسکتا تھا۔
پاکستان میں جو ہیجان کی صورتحال ہے وہ زیادہ گھمبیر ہے۔ امید کرتا ہوں بااختیار لوگ پاکستان کو برے حالات سے نکال لیں گے۔ بنگلہ دیش کی صورتحال سے بھارت بھی بہت پریشان ہے۔ سیاست میں کہیں نہ نہیں دروازے کھلے رکھنے پڑتے ہیں۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے پاکستان معاشی بہتری کی طرف جا رہا ہے۔ اگر ہم معیشت کو بہتر کر لیتے ہیں تو پاکستان موجودہ سیاسی صورتحال سے نکل جائے گا۔ جب سیاست ریاست کے وفادار کو براہ راست نقصان پہنچائے یہ سیاست نہیں رہتی۔ ہمیں ان حالات میں مفاہمت کی طرف جانا ہوگا۔
مزید پڑھیں :اسرائیل پورےمشرق وسطیٰ کوتباہ کرنےپرتلاہواہے،شیری رحمان
