اہم خبریں

ملک کی بہتری کیلئے سب کو ایک ایک قدم پیچھے ہٹناہوگا،ندیم افضل چن

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   ) پیپلز پارٹی کے را ہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ ایران کے اندر کسی مہمان پرحملہ کرنا کوئی معمولی بات نہیں۔ تمام فورم کو اس معاملے پر بیٹھنا پڑے گا۔
پوری دنیا میں مسلمان بچے مررہے ہیں اور ہمیں اپنی معیشت کی پڑی ہے۔
خرچے کم کرنے کیلئے بول ہر کوئی رہا ہے لیکن عمل کوئی نہیں کرتا۔ مہنگائی کی اس بھنور میں غریب کو رگڑا جارہا ہے۔ غیر ضروری اخراجات کامیں کبھی بھی دفاع نہیں کرتا۔ عدالتوں میں لوگوں کو ریلیف مل رہا ہے۔
جن لوگوں کے اوپر مقدمات ہے ان کو سامنا کرنا پڑے گا۔ نہیں چاہتا کسی کے ساتھ زیادتی ہو انصاف کا نظام بہتر ہونا چاہیے۔ 2014میں پیپلزپارٹی کے ساتھ زیادتی ہوئی۔ الیکشن میں ن لیگ نے میری نشست چوری کی ۔
الیکشن کے بعد بیرسٹر گوہر علی اور باقی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ مل کر حکومت بنانے پر غور کیا گیا لیکن معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔ نگران حکومتوں نے کبھی بھی فیئرالیکشن نہیں کرائے اس دفعہ بھی یہی ہوا۔ چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت چلتی رہے۔
بلوچستان اور خیبرپختونخوا جیسی لڑائی ہم نہیں چاہتے۔ غیر جمہوری لڑائی میں غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ نہیں کھڑے ہوسکتے۔ ہم آئین،جمہوریت اور پارلیمان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مخصوص نشستوں کے فیصلے میں بہت سارے لکونے ہے ۔
الیکشن کمیشن کا کردار بڑا بددیانتی پر مبنی ہے۔ الیکشن آئیڈیل نہیں ہے عوام کا فیصلہ تسلیم کرنا چاہیےتھا۔ 8فروری کے الیکشن میں پیپلزپارٹی کا بڑا کردار ہے۔ سیاسی جماعتوں کی لڑائی کا فائدہ غیر سیاسی قوتوں کو ہوتا ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
عطاتارڑاور عرفان صدیقی کا دفاع نہیں کرسکتا۔ پیپلزپارٹی سب کو ساتھ لیکر چلنی والی جماعت ہے۔ پی ٹی آئی پر نہ کوئی پابندی لگی اور نہ آرٹیکل 6لگا۔ سیاسی جماعتوں پر پابندی کے حق میں نہیں۔
حکومت کی پالیسی کا مجھے کوئی علم نہیں۔
چاہتے ہیں سیاسی جماعتوں کے ساتھ یہ کھلواڑ بند ہونا چاہیے۔ محمود اچکزئی صدرمملکت سے رابطہ کریں گے تو جواب مثبت آئے گا۔ 8فروری کے الیکشن میں صرف پی ٹی آئی نہیں پیپلزپارٹی سے بھی زیادتی ہوئی۔
سیٹیں چھین کر کچھ ن لیگ اور کچھ پی ٹی آئی کو دی گئی ہیں۔ ہمارے حلقے میں دھاندلی ہوئی اضافی ووٹ ڈالے گئے۔ ہمارے ملک میں جمہوریت نہیں راج نیتی ہے۔ عوام کے ٹیکس سے اشرافیہ عیش کررہی ہے۔
بجلی کے بلوں پر وزیراعظم سے شکایت کی۔ آج حکومت کا ساتھ چھوڑ دیں گر جائے گی پھر آگے حل کیا ہوگا۔ سسٹم میں بہت زیادہ خرابیاں ہیں کوئی بھی تیر نہیں مارسکتا۔ آج تک کسی ادارے میں اصلاحات نہیں ہوئیں۔
ماضی میں بھی انتخابی نشان لیے گئے ورکرز کو اٹھایا گیا۔ شفاف الیکشن کے سوا ہمارے پاس کو ئی حل نہیں۔ ملک کی بہتری کیلئے سب کو ایک ایک قدم پیچھے ہٹناہوگا۔
مزید پڑھیں :یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی،جانئے کتنی

متعلقہ خبریں