راولپنڈی ( اے بی این نیوز ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو چاروں صوبوں میں دھرنے دئیے جائینگے بلکہ ڈی چوک یا پارلیمنٹ ہاوس تک بھی جاسکتے ہیں
ان تمام مطالبات کی منظوری کے بعد ہی دھرنا ختم ہو گا. حکومتی کمیٹی ایسے معصوم بن کرمذکرات کررہی ہے جیسے ان کو کچھ پتہ نہیں۔ پاکستان پر مسلط اشرافیہ نہیں بدمعاشیہ ہے۔
پاکستان کوجاگیرداروں سے ڈکٹیٹر سے آزاد کرا ئیں گے ۔ جماعت اسلامی ایک بار پر افق پر طلوع ہوچکی ہے۔ آئی پی پیز 1994 سے پیپلز پارٹی نے اس دھندے کو شروع کرایا ۔ وہ راولپنڈی میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
ن لیگ نے اس دھندے کو عروج پہنچایا ۔ یہ ن لیگ، ب لیگ چ لیگ کیا چیز ہے ۔ 23فیصد انٹرنیشنل آئی پی پیز ہیں ۔ حکومتی کمیٹی ایسے معصوم بن کرمذکرات کررہی ہے جیسے ان کو کچھ پتہ نہیں۔
پاکستان کا ہر طبقہ پریشان ہے ۔ دھرنے کے شرکاء کو بارش اور حبس میں ثابت قدم ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 25کروڑ عوام کی نمائندگی پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔ یہ دھرنا پاکستان کی تاریخ بدل دے گا۔ یہ دھرنا پورے پاکستان کی امید ہے۔
وہ راولپنڈی مین دھرنا شرکا سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
شدید حبس اور گرمی میں ہمارا دھرنا جاری ہے ۔ ہر گزرتے دن کے سارھ یہ دھرنا تاریخی اور طویل ہوتا جارہا ہے ۔ یہ دھرنا پچیس کروڑ عوام کی آواز ہے ۔ انشاءاللہ ہم اس حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے ۔
یہ دھرنا تاریخ بدل دے گا ۔ بیرونی طاقتوں کے ایجنٹ ملک میں حالات خراب کرنا چایتے ہیں تاکہ نوجوان مایوس ہو جائیں ۔ لسانیت کی بنیاد پر خدانخواستہ پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں ۔ دھرنے میں سندھ بلوچستان پنجاب کشمیر ہر جگہ سے لوگ موجود ہیں۔
پاکسان پر طبقہ اشرافیہ نہیں طبقہ بدمعاشیاں ہے ۔ اس دھرنے کے بعد حقیقی طور پر پاکستان آزاد ہو گا ۔ جو لوگ اپنی سماجی پوِزیشن سے ہمارا حق کھا رہے ہیں ناکام ہوں گے ۔ اب پاکستان کا مستقبل جماعت اسلامی سے وابستہ ہے ۔
آئی پی پیز کا دھندہ ،1994 سے پی پی پی نے شروع کیا ن لیگ نے اسے عروج پر پہنچایا ۔ کچھ لوگ ادھر ادھر سے اچھل کر کبھی ن لیگ کبھی ج لیگ د لیگ سمجھ نہیں آتی کتنی لیگز ہیں حکومت والے ہم سے ایسے بات کررہے ہیں جیسے یہ ننھے کاکے ہیں انہیں کچھ معلوم نہیں
یہ ایسا طبقہ ہے جو جرنیلوں سے عدلیہ اورجاگیرداروں پر مشتمل ہے ۔ یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کو خوب لوٹ لیں ریٹائرڈ ہونے کے بعد بھی کسی صورت مسلط رہیں۔ یہ طویل لڑائی ہے اپنے حق کے لئے اٹھنا ہوگا لڑنا ہو گا کیا آپ تیار ہیں۔ اجماعت اسلامی کے خلاف کنٹینرز لگا کر سازش تیار کی گئی تھی تاکہ تصادم ہو جائے ۔
ہم نے ان کی سازش کو اپنے تدبر سے شکست دی۔ ہم نے ان کے کنٹینرز کو ہاتھوں سے اٹھا کر پھینک دیا ۔ ہمیں پولیس سے لڑوانے کی کوشش کی ۔ پولیس والے تو ویسے ہی بدنام ہیں چونکہ یہ پولیس کو کچھ دیتے ہی نہیں ۔ حلال کمانے والوں کے لئے یہ نظام راستے روکتا ہے
اب معاملہ صرف آئی پی پیز کے ساتھ بات پر ہی ختم نہیں ہو گا ۔ پٹرول کی لیوی بھی ختم کرنا ہو گی ۔ سب کو تیرہ سو سی سی گاڑی پر آنا ہو گا ۔ تمام مطالبات کی منظوری کے بعد ہی دھرنا ختم ہو گا.
بجلی کی قیمت کو اتنی کم کریں گے جتنی ہونی چاہیے۔ ہمیں اپنی جماعت اور ذات کیلئے کچھ نہیں چاہیے۔ نوجوانوں کے مستقبل کیلئے بہت کچھ چاہیے۔
بچوں کو ایک نظام تعلیم دو ،طبقاتی نظام تعلیم ہمیں قبول نہیں۔
مزید پڑھیں :سیاسی پارٹیاں،سیاست اور لانگ مارچ کی بجائے سرجوڑ کر ملکی مسائل کا حل نکالیں، ن لیگ