لاہور ( اے بی این نیوز ) جماعت اسلامی کیمذاکراتی کمیٹی امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کرے گی۔ کمیٹیمذاکرات کے حوالے سے حافظ نعیم کو آگاہ کرے گی۔
مذاکرات میں پیش رفت پر غور کر بعد اگلے لائحہ عمل کا تعین کیا جائے گا۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ جماعت اسلامی کا دھرنا تین روز سے جاری ہے ہم عوام کے مسائل کے حل کے لیے نکلیں ہیں ۔
مذاکرات کے لیے حکومت کی جانب سے دو مرتبہ ہم سے رابطہ کیا ۔
حکومت نے امیر جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی ۔ آج مذاکراتی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا اور ماحول خوشگوار تھا ۔ ہم نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو بتایا کہ یہ ہمارا ذاتی دھرنا نہیں ہے
ہم نے بتایا کہ بجلی کے بل ادا کرنا مشکل ہو گیا ہے، زندگی گزارنا مشکل ہے
آئی پی پیز ملکی معیشت کے لیے موت کا پروانہ بن چکا ہے ۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے بتایا کی بین الاقوامی معاہدے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے ۔ ہمارا بین الاقوامی معاہدے چین کے ساتھ ہیں اور چائنہ ہمارا دوست ہے ۔
ایکسپورٹرز پر لگائے گئے ٹیکس کے حوالے سے بات ہوئی ہے ۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے کہا کہ ایک ٹیکنیکل کمیٹی بنائیں گے ۔ دھرنا جاری رہے گا اور احتجاج بھی جاری رکھا جائے گا
ہمارے کارکنان کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے کارکنان کو رہا کیا جائے گا ۔ ہمارے 35 کارکنان کو مختلف جیلوں میں بھیج دیا گیا ہے
حکومتی مذاکراتی ٹیم نے کہا کہ جلد کارکنان کو رہا کر دیا گیا ۔ حکومت سنجیدگی سے کام لے گی تو ٹھیک ہے ورنہ دھرنا جاری رکھا جائے گا۔ جماعت اسلامی کے آج جلسہ عام کے پیش نظر تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ۔ شرکاء کی سہولت کیلیے بڑی سکرین آویزاں کر دی گئ
جلسہ میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک۔ راولپنڈی اور اسلام آباد رہائشی کارکنان بھی جلسہ گاہ پہنچ گئے۔ جلسہ گاہ میں نماز مغرب وعشاء کی ادائیگی کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں : جماعت اسلامی اور ہمارے مطالبات ایک جیسے ہیں ، امیر مقام،دھرناہوگا،احتجاج بھی جاری رہےگا،لیاقت بلوچ















