اسلام آباد ( اے بی این نیوز )جماعت اسلامی کے کارکنان ڈی چوک پر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ پولیس کا کارکنان کو ڈی چوک خالی کرنے کیلئے چند منٹس کی مہلت۔ اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ آپ کی قیادت کو مطلع کردیا لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت ہے۔
ڈی چوک پر جلسے یا دھرنے کا کوئی این او سی نہیں۔ اگر آپ نے یہ علاقہ خالی نہ کیا تو کاروائی ہوگی۔ کارکنان نے کہا کہ ہمارے امیر نے کہا ہے کہ ڈی چوک پہنچیں، ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔
جماعت اسلامی کے کارکنان کی ڈی چوک پر نعرے بازی۔
جماعت اسلامی کا مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں کے خلاف ڈی چوک میں دھرنا ۔پشاور سے دھرنے میں شرکت کے لیے قافلے روانہ ہو نا شروع ہو گئے۔ موٹر وے کے مختلف مقامات پر کارکنان جمع ہو رہے ہیں ۔
پشاور ، چارسدہ ، کرنل شیر خان ، مردان اور صوابی انٹر چینج پر کارکنان جمع ہو رہے ہیں ۔ موٹر وے کے ذریعے جانے والے کارکنان مذکورہ انٹر چینجز پر جمع ہو رہے ہیں ۔
جی ٹی روڈ کے ذریعے بھی ہزاروں کی تعداد میں کارکنان جا رہے ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے جماعت اسلامی کے کارکنان پر دھاوا بول دیا ، گرفتاریاں شروع۔ ایکسپریس چوک سے جماعت اسلامی کے کارکنان کو گرفتار کرنا شروع کر دیا۔ دھرنے کے لیے پہنچنے والے قافلے سے 5 کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ۔ ترجمان جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ
کارکنوں کی گرفتاری کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے پرامن مظاہرین کو اشتعال دلا رہی ہے۔ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اسلام آباد کا امن خراب کرنا چاہتی ہے۔
کارکنان کو فی الفور رہا نہ کیا گیا تو حالات کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔
مزید پڑھیں :علی بابا چالیس چور تو سنا تھا لیکن پی ٹی آئی والے علی بابا ساٹھ چور ہیں، ملک محمد احمد خان