اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) پاکستان تحریک انصاف کی راہنما ممبر قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ مخالفین ہمیں کسی طریقے سے بھی برداشت نہیں کرسکتے۔ ہمیں کہیں پر بھی جلسے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
اگر کوئی سیاسی رہنما نہیں ملتا تو اس کے بھائی کو اٹھا دیا جاتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہی تھیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ سیاسی میدن میں پی ٹی آئی سے شکست کھا چکے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے کبھی بھی نہیں کہا کہ جی ایچ کیوپر احتجاج کیلئے میں نے کہاتھا۔
عمران خان نے کبھی بھی اعتراف نہیں کیا کہ جی ایچ کیوپر احتجاج کیلئے میں نے کہاتھا۔ پرامن احتجاج کو جان بوجھ کر منتشر کیا جاتا ہے۔ خواتین کو صرف بانی پی ٹی آئی کے نعرے لگانے پر جیلوں میں ڈالا گیا۔
حکومتی ہم سے ذہنی طور پر شکست کھا چکی ہے۔ حکومت میں موجود لوگ اکیلے اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے۔ نالائق حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں زبردستی ہم پر مسلط کی گئی۔
وزیراعظم سے زیادہ اختیارات وزیرداخلہ کے پاس ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی نے صوبے کیلئے وزیرداخلہ سے ملاقات کی تھی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبے کے حقوق کیلئے لڑرہے ہیں۔
دبئی لیکس میں بانی پی ٹی آئی کی نہیں ان لوگوں کی جائیدادیں نکلی۔
پاکستان تحریک انصاف میں کوئی اختلاف نہیں۔ خواجہ آصف خود بھی فارم 47پر اسمبلی میں آیا ہے۔خواجہ آصف کی میری نظر میں کوئی اہمیت نہیں۔ہمارا جینااور مرنا اس ملک کے ساتھ ہے ۔ ہمارے لیڈران کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔
ہمیں این اوسی دینے والے جج کے خلاف بھی مہم چلائی گئی۔ہمارے خلاف جو کچھ بھی ہورہا ہے اس کے پیچھے مسلم لیگ ن ہے۔2023میں عوام نے ہمیں تاریخی ووٹ ڈالا۔بانی پی ٹی آئی نے مارشل لا کی کوئی سپورٹ نہیں کی۔
پیپلزپارٹی کے راہنما اور سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں ۔ پی ٹی آئی پر پابندی اور آرٹیکل 6،سی اے سی کے اجلاس میں فیصلہ ہوگا۔ آئین پر عملدرآمد ہوتا رہتا تو یہ دن ہمیں نہ دیکھنا پڑتا۔
تحریک عدم اعتماد ایک جمہوری عمل ہوتا ہے۔اسمبلی تحلیل کرنے کیلئے ایک مکمل طریقہ کار موجود ہے۔ذاتی پسند اور ناپسند کی سیاست کیلئے کیا انارکی پھیلانا جائز ہے۔ سی اے سی کے اجلاس میں جو بھی فیصلے ہوئے وہ سب کے سامنے آئیں گے۔
پی ٹی آئی کو اپنی طرز سیاست درست کرنا ہوگی۔ مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کا حق بنتا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین خود بھی آزاد الیکشن لڑے۔
الیکشن کے بعد پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کیلئے غیرمشروط پیغام بھیجاتھا۔بہت ساری چیزیں بہتر کی جاسکتی تھی لیکن انتشار کی وجہ سے نہیں کی گئیں۔ ن لیگ کے ساتھ ہم نے اتحاد کیلئے کڑوا گھونٹ بھرا۔ یہ کڑوا گھونٹ اس وجہ سے پیا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں :مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کا پاکستانی نوجوانوں پر بدترین تشدد