اہم خبریں

ججز ’ملک چلنے دیں، ایک شخص کیلئے نیا آئین نہ لکھیں، مریم نواز

لاہور(نیوزڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ججز کا ایک گروہ ایسے فیصلے کرتا ہے جو ملک کی ترقی کو روکتا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے ججوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو چلنے دیں ، جن کو وہ واپس لانا چاہتے ہیں وہ مجرم ہیں۔ مریم نواز نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے ججز سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ ملک کو چلنے دیں۔

نواز نے تبصرہ کیا کہ فیصلے ضمیر اور آئین سے نہیں ہوتے بلکہ شکست خوردہ شخص کے حق میں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کو اس سے بھی زیادہ دیا گیا جو انہوں نے مانگا۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

مریم نواز کا یہ بھی کہنا تھاکہ جب بھی ملک ترقی کرتا ہے کسی نہ کسی کو مسائل کا سامنا کرنا شروع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی۔انہوں نے کہا کہ وہ کون ہیں جو ملک کی ترقی اور آئین کو دوبارہ لکھنا پسند کرتے ہیں۔انہوں نے سپریم کورٹ کے ججوں پر الزام لگایا کہ وہ ایک شخص کو مرکزی دھارے کی سیاست میں واپس لانے کے لیے آئین کو دوبارہ لکھ رہے ہیں۔ہم اسے آپ کے لیے کیک واک نہیں ہونے دیں گے۔ یہ حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی۔

اگر کسی نے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔مریم نے کہا کہ یہ کہا گیا کہ فیصلے ان کے ضمیر کے مطابق سنائے گئے۔نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عدالت نے پی ٹی آئی کو وہ ریلیف دیا جو پارٹی نے مانگی بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججوں نے پی ٹی آئی کو اپنی وابستگی کا دعویٰ کرنے والے حلف نامے جمع کرانےکیلئے 15 دن کا وقت دیا، حالانکہ وہ پہلے ہی کسی دوسری پارٹی سے وفاداری کی تصدیق کرنے والے دستاویزات جمع کر چکے ہیں۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان کو “قوم کا مجرم” قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ انہیں کہاں سے لانچ کیا گیا تھا اور وہ اپنے فنڈز کہاں سے حاصل کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے ایک گروپ نے ایسے فیصلے کیے جس سے ملک کی ترقی کا عمل رک گیا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے یہ بھی دلیل دی کہ قانون اور آئین فلور کراسنگ کی اجازت نہیں دیتے، لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ “آپ فلور کراسنگ کر سکتے ہیں”، جو کہ قانونی اور آئینی دفعات سے متصادم ہے۔
پاکستان کو بڑا دھچکا، برآمدات میں27.7فیصدکمی کا سامنا

متعلقہ خبریں