اہم خبریں

چیف الیکشن کمشنر پر پر آرٹیکل 6 لگایاجائے،عمر ایوب کامطالبہ

راولپنڈی(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر اور چاروں کمشنرز کے خلاف آئین کی خلاف ورزی پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمرایوب نے کہا کہ عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو عدت کیس رہا کردیا اور اس بے ہودہ کیس کو مسترد کردیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کل بھی خوشی کا سماں تھا کہ سپریم کورٹ نے اکثریت کے ساتھ فیصلہ تھا اور پاکستان تحریک انصاف کو بطور پارٹی بحال کیا اور ہماری مخصوص نشستیں ہمیں ملیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور چاروں کمشنروں کو فی الفور مستعفی ہونا چاہیے اور ان کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چاہیے کیونکہ انہوں نے آئین کی خلاف ورزی کی اور فیصلے کی غلط تشریح کی۔

عمر ایوب نے کہا کہ ساڑھے 6 بجے سے پونے 10 بجے تک ہم اڈیالہ جیل کے سامنے کھڑے رہے، پولیس کی نفری کھڑی رہی، ہم انتظار کر رہے تھے کہ بشریٰ بی بی کو اس گیٹ سے باہر لے آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ایک فاشسٹ حکومت نے اور پولیس نے میرے ساتھی انتظار پنجوتھہ کو حبس بے جا یعنی یرغمال بنائے رکھا، اندر بیٹھا کر باہر آنے نہیں دیا اور دوسرے کیس میں صرف فارمیلٹی پوری کرنے کے لیے بشریٰ بی بی کو گاڑی میں باہر لے آئے اور پھر جیل کے اندر لے گئے اور دوسرے کیس میں گرفتار کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، ملک ایک بنانا ری پبلک بنا ہوا ہے، کچھ دن پہلے بھی یہاں چوکی میں پارلیمنٹیریئنز کو نکال دیا گیا تھا لیکن آج تو انتہا ہوگئی۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سینیٹر اعظم سواتی کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھنے گیٹ کے سامنے گئے تو چوکی اڈیالہ کے انسپکٹر، ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پی نے ہمارا راستہ روک لیا کہ آپ مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے نہیں جاسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بے شرم حکومت ہے ہم نے کسی کو کال نہیں دی تھی، کال دیتے تو پورے ملک میں احتجاج ہوتا۔

متعلقہ خبریں