اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وفاقی وز یراطلاعات عطاتارڑ نے کہا ہے کہ تاجکستان میں پاکستان کی بڑی پذیرائی ہوئی۔ ملاقات میں کراچی پورٹ کےحوالےسےگفتگوہوئی۔
تجارت کےفروغ کیلئےکراچی پورٹ ا ورریل روٹ کےحوالےسےبات ہوئی۔
وزیراعظم کی روسی صدرپیوٹن سے بھی ملاقات ہوئی۔ وہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
فلسطین کےحوالےسےوزیراعظم نےواضح موقف اپنایا۔ اسرائیل مظلوم فلسطینیوں کی جان بوجھ کرنسل کشی کررہا ہے۔
اسرائیل عالمی دنیاکےسامنے جوابدہ ہے۔ وزیراعظم نےپاکستانیوں کے جذبات کی ترجمان کی۔
پاکستان خطےکےتمام ممالک کیساتھ برادرانہ تعلقات چاہتاہے۔چاہتےہیں افغانستان کیساتھ تعلقات بہترہوں۔3لاکھ سےزائدنئےافرادٹیکس نیٹ میں شامل ہوئے۔
وزیراعظم چاہتے ہیں ایف بی آرمیں ڈیجیٹائزیشن کی جائے۔
نادہندگان کیخلاف کارروائی موثراندازمیں کی جارہی ہے۔حکومتی اقدامات سےملک میں معیشت مستحکم ہوگی،۔بجٹ میں بھی حکومت نےعام شہریوں کی سہولت کومدنظررکھا۔
ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن اہم اقدام ہے۔ وزیراعظم کی حکمت عملی سے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن پر حکومت پاکستان کا ایک روپیہ خرچ نہیں ہوا۔ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے اخراجات برداشت کئے ہیں۔
ڈیجیٹلائزیشن کے دوران 45 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں لیکن ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ ایسے افراد کو فوری طور پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔
نان فائلرز کا بوجھ ایسے لوگ برداشت کر رہے ہیں جو ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔
حکومتی اقدامات کی وجہ سے گزشتہ چند دنوں کے دوران تین لاکھ سے زائد نئے ٹیکس دہندگان نے اپنے گوشوارے جمع کروائے ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 4 ہزار انڈر انوائسنگ کی نشاندہی کی گئی ہے۔انڈر انوائسنگ بہت بڑا جرم ہے۔
ایسی انڈر انوائسنگ کے ریفنڈنگ روکے جائیں گے۔گزشتہ چند دنوں میں بدعنوانی کے چارجز پر ایف بی آر کے متعدد افسران کو او ایس ڈی بنایا گیا۔ایف بی آر کے یہ افسران کسٹم سروس اور انکم ٹیکس IRIS سروس سے تعلق رکھتے تھے۔وزیراعظم نے پہلے دن قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ بدعنوان عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔آل پارٹیز کانفرنس میں سب جماعتوں کو شامل کریں گے .
وزیراعظم نے اچھے افسران کو بلا کر انہیں ایوارڈ اور کیش پرائز سے بھی نوازا تھا۔ ڈیجیٹلائزیشن پر حکومت کی بھرپور توجہ ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن سے آنے والے دنوں میں معیشت کو کئی سو ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔ ایف بی آر کا محکمہ تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہا ہے۔ روپے کا مستحکم ہونا، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہونا، تجارتی خسارے کا کم ہونا، آئی ٹی برآمدات کا بڑھنا یہ تمام مستحکم معیشت کی طرف نشاندہی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں :تمام پرانے بجلی میٹروں کو ایڈوانس میٹرنگ انفراسٹرکچر (AMI) میٹر سے تبدیل کرنے کا فیصلہ