اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ جو وسائل ہیں ہمیں اس کے تحت خرچہ کرنا چاہیئے،کیا ہم نے ستر سال سے حا لات کو دیکھ نہیں لیا۔ پی آئی اے کی نجکاری کر نے جا رہے ہیں۔ اور یہ اس سال تک ہو جائے گی۔ سٹا ک مارکیٹ ملک کی تاریخ کی بلند تریں سطح پر پہنچ گیا ہے۔
خسارے پر قابو پاکر مہنگائی کا کنٹرول کر نا ہے۔ سترسال سے ہم نے عام آدمی کےمسائل کے حل کرنے کیلئے کبھی کچھنہیں کیا۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ ریونیو بڑھا کر اخراجات کو کنٹرول کرنا ہو گا۔ دوست ممالک ڈالرز دینے کو تیار نہیں ہیں۔ اور کہتے ہیں کہحا لات کو بہتر کریں۔
تیس سے چالیس ادارے رواں سال بند ہو نے جا رہے ہیں۔ غریب آدمی کے پاس احتجاج کرنے کی وجہ موجود ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے اخراجات خرچے سے زیادہ ہیں۔ تاجر برادری چاہتی ہے کہ ان کی سہولت کاری کی جائے۔ مفتاح اسماعیل جو قانون لیکرآئے تھے وہ ہی رئیل اسٹیٹ پر لاگو ہیں۔
مفتاح اسمائیل کو کسی ایک موقف پر قائم رہنا چاہیئے ۔ وزیر اعظم شہبازریف نہ کو ئی تنخواہ لے رہے ہیں نہ ہی کو ئی مراعات لے رہے ہیں۔ عوام کی بہتری کیلئے اصلاحات پر عمل کرنا ہو گا۔ ملک کی بہتری کیلئے موثر اقدامات کر نے ہو نگے۔ ہمارے لئے تمام بیرونی سرمایہ کار قابل عزت ہیں۔
رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار نے کہا کہ عدالت نے ہمیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی تھی۔ امید ہے جلد عمران خان جیل سے رہا ہو جائیں گے۔ ن لیگ کے اہم راہنما تو الگ جماعت بنا چکے ہیں۔ عمران خان کیتصویر منظرر عام پر آنے کے بعد یہ لوگخوف زدہ ہیں۔ مریم نواز بزدار پلس پلس ہیں۔ ہم عالمی عدالت انصاف میں بھی جائیں گے۔
مزید پڑھیں :الیکشن کمیشن نےعمران خان اور فوادچوہدری کو نوٹس جاری کردیئے