اہم خبریں

رئوف حسن کے الزامات کے بعد میں نے انہیں چھوٹے لوگ کہا، شیخ وقاص اکرم کی پی ٹی آئی میں کوئی حیثیت نہیں،فواد چودھری

اسلام آباد ( اے بی این نیوز       ) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ میں اب بھی تحریک انصاف کا حصہ ہوں۔ خود کو کبھی بھی تحریک انصاف سے الگ نہیں سمجھا۔
پی ٹی آئی میں نہ ہوتا تو آج فارم47پر وزیر ہوتا۔میرے اوپر بھی ظلم ہوئے میں نے 7مہینے جیل میں گزارے۔
حامد خان اور رؤف حسن پارٹی سے تنخوا ہ لے رہے ہیں۔رئوف حسن کے الزامات کے بعد میں نے انہیں چھوٹے لوگ کہا۔وزیر بننا میرے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔
حکومت ہمیں کوئی سکیم بناکر دیں گے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے کیسے نکالنا ہے۔
موجودہ لیڈر شپ نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے کئی مواقع ضائع کیے۔جب تک اپوزیشن متحد نہیں ہوتی تب تک حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔مذاکرات پر 100فیصد یقین رکھتا ہوں۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنے کیلئے پارٹی ممبران نے ہی سکیم بنانی ہے۔ میں نے مشورہ دیا تھا کہ ہمارا انتخابی نشان لیا گیا پارٹی بین نہیں ہوئی۔ سپریم کورٹ میں جو حالات ہے اس کے مطابق سنی اتحاد کونسل ختم ہوجائے گی۔
رؤف حسن اور حامد خان پر تو ایک پرچہ تک بھی نہیں ہوا۔جو حالات شیرافضل مروت اور رؤف حسن کیلئے ہے وہ میاں اسلم اقبال کیلئے کیوں نہیں۔ 9مئی سے پہلے لیڈر شپ نے پارٹی کیلئے جو قربانیاں دیں وہ تاریخ میں یاد رکھی جائے گی۔
پاکستانی عوام نے 8فروری کو بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔یاسمین راشد کی ایک دن پیشی پر موجودہ لیڈر شپ نہیں گئی۔ شیخ وقاص اکرم کی پی ٹی آئی میں کوئی حیثیت نہیں ۔اورسیز پاکستانیوں کی وجہ سے ہی تحریک انصاف قائم ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ پاکستان کو فوج کی ضرورت ہے۔کورکمیٹی نے محسوس کیا کہ یہ وقت استعفیٰ دینے کیلئے مناسب نہیں ۔ جے یو آئی کے راہنما حافظ حمداللہ نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی کیلئے تمام اداروں کو حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔
مذاکرات کا ایجنڈا واضح ہے کہ کون میرے تحفظات کا ازالہ کرسکتا ہے۔جے یوآئی ملک میں صاف وشفاف الیکشن چاہتی ہے۔ پارلیمنٹ میں ہم احتجاجی طور پر شرکت کرتے ہیں۔
اداروں کی مداخلت کی وجہ سے ملک میں صاف وشفاف الیکشن ممکن نہیں۔
مولانا صاحب نے کہا کہ موجودہ حکومت میں دم نہیں کہ وہ میرے تحفظات کا ازالہ کرسکے۔ حکومت اور پی ٹی آئی دونوں کیلئے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔پی ٹی آئی قیادت میں یکسوئی نہیں۔
جنگ صرف ایوان میں نہیں سڑکوں پر بھی ہوگی۔
5اگست کو جے یوآئی کی پلیٹ فارم سے یوم سیاہ منائیں گے۔7اگست کو مینار پاکستان پر جے یوآئی بڑا احتجاج کرے گی۔

بیرسٹر گوہر کو خالی جگہ پر کرنے کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔.میرے لئے آسان تھا فارم 47 سے ایم این اے بننا۔فواد چوہدری کا پی ٹی آئی سے گرینڈ اپوزیشن الائنس بنانے کا مشورہ
شہباز شریف کی بطور وزیراعظم حیثیت کیا؟ پی ٹی آئی قیادت مخصوص نشستوں کے کیس میں غیر سنجیدہ دکھائی دی۔شیخ وقاص پی ٹی آئی کا حصہ نہیں، بیان بے معنی ہے۔

مزید پڑھیں :مشکل وقت میں پارٹی چھوڑنے والے لوگ کبھی قابلِ قبول نہیں ہوں گے، کور کمیٹی پی ٹی آئی

متعلقہ خبریں