اسلام آباد( نیوز ڈیسک )سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وہ تحریکِ انصاف میں تھے اور رہیں گے۔ ان کے بقول دورانِ حراست تشدد کی وجہ سے عمران خان نے انہیں پارٹی سے الگ ہونے کے لیے کہا۔ فواد چوہدری نے وائس آف امریکہ کے علی فرقان کو انٹرویو میں مزید کہا کہ فوج سے رابطہ نہ رکھنے کی عمران خان کی بات مان کر غلطی کی۔
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فوج سے رابطے منقطع کر کے غلطی کی ،تلخیاں ختم کرنے کیلئے پہلا قدم فوج کو لینا ہو گا، انہوں نے کہا کہ پیر پگاڑا ، شیخ رشید ، فضل الرحمن، اورپرویز الٰہی سب ہی سٹیبلشمنٹ کی موجودہ پالیسی کے ساتھ نہیں ہیں
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مجھے گرفتار کروانے میں سہولتکاری کی، ہمیں گرفتار کروایا اور ساری رات بیہمانہ تشدد کیا گیا، اس کی ویڈیوز بنائی گئی اور اعلی حکام کو بھیجی گئیں۔ ، فواد چوہدری نے کہاکہ اپنے اوپر کیے جانے والی تشدد کی تفصیلات بتاتے ہوئےشرم آتی ہے۔
ا نہوں نے مزید کہا کہ روف حسن کا کیا کردار ہے؟ ایک نوٹس ملنے پر انہوں نے پوری پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے خاندانوں کا اٹھوا دیا، ایک دن کبھی وہ جیل نہیں گئے، شبلی فراز 6 مہینے اپنے گھر میں رہے، وہ آئے اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سے زبردستی سیاست چھڑوائی گئی جسکی وجہ سے چھوٹی سی لیڈر شپ کو PTI میں اختیار مل گیا ورنہ انکا اتنا قد نہیں کہ یہ سیاست میں فیصلے کر سکیں۔
فواد چودھری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم جو کچھ ہیں پی ٹی آئی کی وجہ سےہیں، آج پی ٹی آئی کی وجہ سے ہی ہماری پہچان ہے۔