منیٰ ( اے بی این نیوز )اللہ تعالیٰ اپنی ذات میں واحد ہے۔ پیغمبرﷺ کی عزت کرنے والوں نے فلاح پائی۔ قرآن کہتاہے جو ظلم کرتاہے اس کی پکڑ ہوگی۔ مسجد نمرہ میں شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد کاخطبہ حج۔ کہا اللہ تعالیٰ نےحضرت محمدﷺ کو رحمت بنا کر بھیجا۔ جن لوگوں نے پیغمبر ﷺکی عزت کی۔ ایمان لائے اور اس نور الہیٰ کی پیروی کی جو نازل ہوا۔ وہی کامیاب لوگ ہیں۔ جو تقویٰ کا راستہ اختیار کرے گا اللہ اس کی خطاؤں کو معاف کردے گا۔ اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ اللہ کی وحدانیت اور رسول کی وحدانیت پر یقین اسلام کا پہلا رکن ہے۔ بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ تمہیں دنیا کی چمک اور شیطان دھوکے میں نہ ڈال دے۔
اللہ نے قرآن میں کئی مقامات پر نماز پڑھنے کا ذکر کیا ۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ اے لوگوں نماز کو قائم کرو۔ اللہ تعالیٰ نماز پڑھنے والوں کے گھروں پر رحمت فرماتا ہے۔ خطبہ حج میں کہا ہے کہ اے لوگو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرو۔ مکہ مکرمہ میں حج کے لیے وقوف عرفات ادا کر دیا گیا ہے۔
مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیتے ہوئے مسجد الحرام کے امام و مبلغ شیخ ڈاکٹر ماہر بن حماد نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے اور اس کی پیروی کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ رہنمائی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ پر بھروسہ کرنے والوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی ملتی ہے۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ شیطان کے فریبوں اور وسوسوں سے اپنے آپ کو محفوظ رکھیں۔ ارکان اسلام کی پیروی میں رہنمائی ہے۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کو لوگوں کے لیے فضیلت بخشی ہے۔ اے لوگو! مصیبت اور فتنہ سے بچو۔ اللہ نے نبی کریم ﷺ کو رحمت بنا کر بھیجا۔ اسلام فحاشی اور برائی سے منع کرتا ہے۔
اسلام امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے۔ کسی کا حق نہ لینا۔ شراب اور جوا برے کام ہیں۔ اہل ایمان کو تکلیف دینے والے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ مدد کا جذبہ قائم کریں۔ اللہ تعالیٰ گناہوں کو معاف کرنے والا اور درجات بلند کرنے والا ہے۔امام و خطیب شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد کا کہنا ہے کہ تمام تعریفیں اللہ رب العزت کے لیے ہیں۔ اللہ رب العزت نے تقسیم سے منع کیا ہے۔ تقویٰ اختیار کرنا چاہیے۔ کسی معاملے۔
مصیبت اور پریشانی پر کبھی کسی دوسرے معبود کو نہ پکاریں۔ مجھے اللہ رب العزت کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ بادشاہت اور حقیقی حکمرانی اللہ رب العزت کی ہے۔ اللہ کی نافرمانی کرنے والا جنت میں نہیں جا سکتا۔ انسان کو اللہ سے ڈرتے ہوئے اپنی زندگی بسر کرنی چاہیے۔ ایسے کاموں سے باز رہنا چاہیے جن سے اللہ ناراض ہو۔ ہےانہوں نے کہا کہ اس مبارک موقع پر اپنے لیے۔ اپنے والدین اور دوستوں کے لیے خصوصی دعا کریں۔ خاص طور پر مصائب کا شکار فلسطینی بھائیوں کے لیے دعا کریں۔
دشمن کی بربریت نے فلسطینیوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ دشمن کی سرزمین فلسطین میں خونریزی اور افراتفری مچی ہوئی ہے۔ قائم کرنا چاہتا ہے۔ دشمن ضروری اشیاء۔ خوراک کی امداد۔ ادویات اور لباس کو فلسطینی عوام تک پہنچنے نہیں دے رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہر مومن کو پانچ ضروری امور پر عمل کرنا چاہیے۔
جو مخلوق کی حفاظت۔ زندگی کے استحکام۔ امن و سلامتی کے قیام اور لوگوں کو دینی و دنیاوی مقاصد کے حصول میں مدد فراہم کرے گا۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دین۔ جان۔ عقل۔ مال اور عزت کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ شریعت نے ان ضروری امور کو نقصان پہنچانے کی کوشش کو جرم قرار دیا ہے۔ شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ شریعت نے زندگی اور ترقی کو فروغ دینے والے ہر عمل کی تعریف کی ہے۔ شریعت نے دوسروں پر حملہ کرکے انہیں نقصان پہنچانے سے منع کیا ہے۔
شریعت نے مفادات کے حصول اور فروغ۔ اور بغض سے بچنے کی ترغیب دی ہے۔ .خطبہ حج کا ترجمہ اردو سمیت 50 زبانوں میں نشر کیا گیا۔خطبہ حج کے بعد عازمین ظہر اور عصر کی نمازیں ادا کریں گے۔ حجاج غروب آفتاب کے وقت مزدلفہ کے لیے روانہ ہوں گے۔ جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کریں گے جس کے بعد رمی کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔ عازمین اس سے قبل مناسک حج کے اگلے مرحلے میں میدان عرفات پہنچے۔ عرفات میں فضا کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے فوارے لگائے گئے۔واضح رہے کہ دنیا بھر سے حج کی سعادت کے لیے آنے والے 20 لاکھ عازمین میں 160 ہزار پاکستانی بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں :عید الاضحی میں دو دن باقی رہ گئے، جانوروں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں