اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ سرجری سب سے پہلے محسن نقوی کی ہونی چاہیے۔ یہ بطور نگران الیکشن کرانے میں ناکام رہا۔
ہمارے فوجی شہید ہو رہے ہیں ۔ جرائم بڑھ رہے ہیں۔ محسن نقوی کا امریکہ میں کیا کام ہے۔ اسلام آباد میں ڈکیتیاں ہو رہی ان کو کوئی پرواہ نہیں۔ سب سے بڑا سفارشی محسن نقوی ہیں۔ اسکو نکالنا چاہیے۔ مجھے فیملی ممبران۔ وکلاء اور سیاسی رہنماوں سےملاقات کا وقت کم دیا جاتا ہے۔ مجھے جیل میں ایک قیدی کھانا بنا کر دیتا ہے۔
6لوگوں سے زائد لوگوں کو نہیں ملنے دیا جاتا۔ نواز شریف اور آصف زرداری کیلئے گھر سے کھانا تیار ہو کر آتا تھا۔ نواز شریف اور آصف زرداری کیلئے کئی لوگ ملاقات کیلئے جیل آتے تھے ۔
آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ ن لیگ کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں ۔ دھاندلی کور کرنے کیلئے سب مجھے خاموش کرا نے میں لگے ہوئے ہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کرائی پھر ان کے پاس جانے کا کہا جارہا ہے۔
میڈیا کو بند کرنا ان کا مقصد ہے تاکہ جھوٹ کو چھپایا جائے۔ ملک کے اندر ذرائع آمدن کم ہو رہے ہیں اور قرضے بڑھتے جارہے ہیں۔ سیاسی استحکام کے بغیر سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔
اگر آمدن نہیں ہو گی تو اخراجات کیسے پورے ہوں گے۔ جس چیز سے ملک میں استحکام آئے اسی کو روک کر بیٹھے ہیں۔ جو پارٹی میدان میں نہیں آئی ان کو جتوایا گیا۔ الیکشن کا پوسٹ مارٹم ہونا چاہیے۔
اگرتین یا 4حلقے کھل دیے جائیں تو سارا الیکشن مشکوک ہو جائے گا۔ یہ کبھی نہیں ہوا کہ کہ بلے کے بغیر پارٹی 100کر گئی اور میچ جیت گئی۔ پورے پنجاب میں ہمارے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔ پی ٹی آئی کے لوگ جہاں کنونشن کرتے ہیں ان کو اٹھا لیا جاتا ہے۔ 18سال سے شبلی فراز ایک گھر میں رہائش پذیر ہیں اس پر دھاوا بولا گیا ۔ اپنی جماعت کو پیغام دیا کہ ملک بھر میں احتجاج کی تیاری کریں ۔
مزید پڑھیں :مہنگائی کی شرح 11 فیصد تک آگئی، شرح سود میں کمی ہو ئی ،وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کر دیا