اہم خبریں

قبائلی اضلاع کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،اسدقیصر

پشاور ( اے بی این نیوز      ) اسدقیصر نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع سے وعدہ کیاگیا تھا کہ این ایف سی کا تین فیصد دیاجائے گا۔ قبائلی اضلا ع کا انضمام ایک معاہدے کے تحت ہوا۔
قبائلی اضلاع کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ افغانستان کے ساتھ عملی تجارت بند ہے۔ وفاق نے آج تک این ایف سی کا شیئر نہیں دیا۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی
وفاق نے آج تک اپنا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔
افغانستان کے ساتھ تجارتی بندش سے قبائلی اضلاع کے عوام متاثر ہوئے۔ چمن میں اس وقت دھرنا دیاگیا ہے۔ جتنے بھی دھرنے بیٹھے ہیں ان کے ساتھ بامقصد مذاکرات کئے جائیں۔
کیاقبائلی اضلاع کے لوگ پاکستان کے شہری نہیں ہیں۔ سیاسی مسئلوں کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالا جائے۔ جب بیروزگاری بڑھے گی تو امن وامان کے مسائل پیدا ہوں گے۔
ہم نے سمگلنگ کی حمایت کی نہ کبھی کریں گے۔

قبائلی اضلاع کا انضمام ایک کمٹمنٹ کی بنیاد پر ہوا تھا۔ آج تک کمٹمنٹ کے مطابق این ایف سی کا ایک فیصد شیئر نہیں دیا گیا۔ قبائلی اضلاع کے لوگوں کو صرف ٹوکن دیا گیا لیکن فنڈزریلیز نہیں کیے گئے۔
ہمارے بارڈر ایریا زکا انحصار افغانستان کےساتھ ٹریڈ پر ہوتا ہے ۔ ضم شدہ علاقوں کو جو سہولتیں دینا تھیں اب تک نہیں دی گئیں۔ افغانستان سے تجارت کی بندش نے قبائلی عوام کی معاشی شہ رگ توڑ دی ۔
الزام لگا رہے ہیں سمگلنگ ہو رہی ہے ہم کبھی سمگلنگ کی حمایت نہیں کرتے ۔ جب آپ کمٹمنٹ پوری نہیں کرتے تو اس کا مطالب ہے جھوٹے وعدے کرتے ہیں ۔ قبائلی 6ماہ سے دھرنے پر بیٹھے ہیں کوئی ان سے بات نہیں کرنا چاہتا۔ کیا قبائلی اس ملک کے شہری نہیں کیا آئین کے مطابق انکا کوئی حق نہیں ۔

بدامنی سب کےسامنے ہے ہمیں اس پر شدید تشویش ہے ۔ ایسا لگتا ہے وفاقی حکومت شاید ان سے کوئی انتقام لے رہی ہے ۔ اپیل کرتا ہوں خدار ان لوگوں پر رحم کریں۔ آپ جو کررہے ہیں آپ خود فیڈریشن کےخلاف بغاوت کر ارہے ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے دھرنے والوں سے مذاکرات کیے جائیں ۔
غیر قانونی اکانومی کو قانونی اکانومی میں منتقل کرنے کیلئے پیکیج دیں۔
مزید پڑھیں :اے آئی نے نے میدان مار لیا چیٹ جی پی ٹی سے صارفین پریشان

متعلقہ خبریں