کراچی(نیوزڈیسک)مقامی صحافی نصراللہ گڈانی، جو چند روز قبل مسلح افراد کے حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے، جمعہ کی صبح کراچی کے ایک اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔منگل کو ضلع گھوٹکی کے میرپور ماتھیلو کے قریب نامعلوم حملہ آوروں کے حملے میں گڈانی کو گولی لگنے سے شدید زخم آئے۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب نصراللہ گڈانی اپنے گھر سے میرپور ماتھیلو پریس کلب جارہے تھے۔ دین شاہ کے قریب جروار روڈ پر کار میں سوار مسلح افراد نے صحافی پر فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔نصراللہ گڈانی گولی لگنے سے زخمی ہوئے اور انہیں طبی حاضری کے لیے میرپور ماتھیلو DHQ ہسپتال لے جایا گیا۔
شدید گرمی،سندھ بھر میں 1,000 سے زیادہ امدادی کیمپ قائم
بعد ازاں انہیں سرجری کیلئےشیخ زید میڈیکل کالج ہسپتال رحیم یار خان منتقل کر دیا گیا۔ گڈانی کو بدھ کے روز کراچی کے آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔نصراللہ گڈانی کی ہلاکت کے بعد صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے ایس ایس پی آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے قومی شاہراہ کے دونوں جانب شدید ٹریفک جام ہوگیا۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے نصراللہ گڈانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سندھ حکومت نے نصراللہ کو رحیم یار خان سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی منتقل کیا لیکن وہ بچ نہیں سکے۔مراد علی شاہ نے مزید کہا، ’’میں نصراللہ کے خاندان اور میڈیا تنظیم کے ساتھ گہرے دکھ اور غم میں ہوں جس سے وہ وابستہ ہیں۔‘‘وزیراعلیٰ نے سوگوار لواحقین سے ان کے نقصان پر اظہار تعزیت بھی کیا اور مرحومہ کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دینے کی دعا کی۔