اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ لائیو اسٹریمنگ کرتی تو ہم حکم عدولی نہ کرتے۔ آج بھی حالات خراب ہے مگر تحریک انصاف دور جتنےنہیں۔ آپ کوئی سٹینڈ لیتے ہیں تو آپ کو اپنے ماضی کے بارے میں سوچنا ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنی مرضی سے بانی پی ٹی آئی کی حاضری کو لائیو نہیں چلایا ۔ میڈیا ہماری حکومت کو ہائبرڈ رجیم کہتا ہے میں اِس سے زیادہ اختلاف نہیں کرتا۔ بانی پی ٹی ائی اِس وقت ہمارے ساتھ ملنے سے انکار کر رہے ہیں۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں اظہار خیال کر ر؎ ہے تھے انہوں نے کہا کہ ہم جلد اس بھنور سے نکل جائیں گے۔
مزید پڑھیں :کسی کو بھی عمران خان کی تصویر سے ڈرنا نہیں چاہیے،شہباز کھوسہ
ہم سیاستدان بہت سی باتیں عوام کو خوش کرنے کے لیے بولتے ہیں ۔ ججوں پر حملہ حکومتی پالیسی نہیں ہے ۔ جب نواز شریف پر سارے ظلم ہو رہے تھے تو اس وقت عدلیہ کو کیوں خیال نہ گزرا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والے پر ظلم ہو رہا ہے ۔ بڑے بڑے ادارے اور میڈیا عام آدمی کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ جو تنقید کر رہے ہیں وہ اپنے گریبان میں بھی جھانک کر دیکھیں بے شک وہ ججز ہوں یا میڈیا۔ وزارت میں جو لوگ دستاویزات لیک کرتے ہیں وہ پیسے لے کر کرتے ہیں۔ صحافی احمد فریاد کو میں نہیں جانتا۔ دبئی لیکس کیوں کی گئی مجھے پتہ ہے لیکن بتاؤں گا نہیں۔ عام آدمی ضرور دیکھ رہا ہوگا کہ لوگ پیسے بنا کر باہر چلے جاتے ہیں۔ جو لوگ بھی پراپرٹی ڈیلر ہے انہیں دبئی لیکس سے تکلیف ہوئی ہوگی۔ شیر افضل مروت نے ملاقات کے لیے مجھے سے رجو ع کیا ۔ آزاد کشمیر میں جو کچھ بھی ہوا اس میں پاکستان تحریک انصاف اور بھارت ملوث ہے۔ آصف علی زرداری پاکستان کے صدر ہیں، اُن کو معاملات لیڈ کرنے چاہیں۔ ایک شفقت محمود صاحب ہوا کرتے تھے, آج کل پتہ نہیں کہاں ہوتے ہیں۔ پاکستان میں فوجی مداخلت کا دروازہ ایوب خان نے کھولا۔
مزید پڑھیں :پاکستان میں جو بندہ ترقی کرتا ہے اس کو چور سمجھا جاتا ہے،وزیرداخلہ